وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2011 کا جاپان میں آئی سونامی کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو جاپان میں حالیہ روز آئے زلزلہ کے حوالے سے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں زبردست سونامی کو آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ سمندر میں چل رہے جہاز بھی اس سونامی کی زد میں آتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ جاپان میں حالیہ روز آئے زلزلہ سے منسلک ویڈیو ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2011 کا جاپان میں آئی سونامی کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو جاپان میں حالیہ روز آئے زلزلہ کے حوالے سے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’جاپان میں شدید نوعیت کا زلزلہ‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے فی فریمس کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو اسوسیئٹ پریس کے یوٹیوب چینل پر 14 مارچ 2011 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’جمعہ کے روز سونامی کی لہر جاپانی قصبے میاکو میں ٹکرائی‘‘۔
یہ ویڈیو ہمیں اے بی سی نیوز کے یوٹویب چینل پر بھی مارچ 2011 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’مایاکو شہر میں زلزلہ آنے کے بعد سنامی کا منظر‘‘۔
حالیہ خبروں کے مطابق 1 جنوری 2024 کو وسطی جاپان میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی۔ جاپانی جیولوجیکل سروے کے مطابق، جاپان میں زلزلے کی شدت 7.6 ریکارڈ کی گئی جس کے بعد شہریوں کو بلند مقامات پر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے جاپان کے صحافی ڈاکٹر ڈاز سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق یتے ہوئے بتایا کہ یہ سنامی کا منظر حالیہ زلزلہ کے بعد کا نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک گروپ کی سوشل اسکینگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ گروپ کے 50 ممبرز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2011 کا جاپان میں آئی سونامی کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو جاپان میں حالیہ روز آئے زلزلہ کے حوالے سے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں