نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں ایک شخص کو دو معصوم بچوں کو شدید طور پر مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ متعدد صارفین اسے ہندوستان کا بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔ وشواس ٹیم کی جانچ میں پتہ چلا کہ ویڈیو ایک سال پرانا ہے۔ سعودی عرب کے ریاض میں ایک والدہ نے اپنے جڑوا بچوں کو بری طرح پیٹا تھا۔ اس خاتون کو بعد میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر دو بچوں پر ہو رہے تشدد کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ فیس بک سے لے کر واسٹ ایپ تک پر لوگ اس ویڈیو کو وائرل کر رہے ہیں۔ اس میں ایک خاتون نہ صرف بچوں کو مارتے ہوئے نظر آرہی ہے بلکہ گلا دباتے ہوئے بھی اسے دیکھا جا سکتا ہے۔ متعدد صارفین اسے ہندوستان کا بتاتے ہوئے وائرل کر رہے ہیں۔
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں نظر آرہی خاتون کا لہجہ ہمیں ہندوستانی نہیں لگا۔ ہمیں یہ تو اندازہ ہو گیا تھا کہ یہ ویڈیو ہندوستانی نہیں ہے۔ اس کے بعد اس ویڈیو میں سے متعدد اسکرین شاٹ لے کر گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کیا۔ ہمیں سرچ کے دوران ایک ہی ویب سائٹ پر اس ویڈیو سے متعلق خبر ملی۔ یہ ویب سائٹ ویت نام کی (نیچے ویب سائٹ کا نام دیکھیں) تھی۔ سب سے پرانی خبر کو سرچ کرنے کے لئے ہم نے ٹائم لائن ٹول کا استعمال کیا۔ سب سے پرانی خبر ہمیں 23 جولائی 2018 کی ملی۔
phunuvagiadinh.vn
خبر ویت نام زبان میں تھی۔ اس کا ترجمہ کرنے کے لئے ہم نے گوگل ٹرانسلیشن ٹول کا استعمال کیا۔ خبر سے ہمیں اندازہ ہوا کہ یہ معاملہ سعودی عرب کے ریاض کا ہے۔ اس میں بتایا گیا کہ اس خاتون نے نہ صرف اپنے دو بچوں کو سر اور چہرہ پر اپنے ہاتھ سے مارا، بلکہ گلا دبا کر اور بچوں کو فرش پر پھنک دیا۔
اس کے بعد ہم نے انگریزی کے کچھ کی ورڈس ٹائپ کر کے متعلقہ خبر کو گوگل میں سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں ڈیلی میل میں شائع ایک خبر ملی۔ اس میں بتایا گیا کہ اپنی چھ ماہ کی جڑوا بیٹیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والی ماں کو حراست میں لیا گیا۔ خبر 19 جولائی 2018 کو شائع کی گئی تھی۔ خبر میں مزید بتایا گیا تھا کہ معاملہ سعودی عرب کا ہے۔ سومالیا سے تعلق رکھنے والی خاتون نے بچیوں کی پٹائی کا ویڈیو یمن میں اپنے سسر کو بھیجا تھا۔ تاکہ ان سے پیسے لے سکے۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ دو معصوم بچوں کی پٹائی کا ویڈیو ہندوستان کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ایک سال پرانا ہے۔ سعودی عرب کے ریاض میں ایک خاتون نے اپنی جڑوا بیٹیوں پر تشدد کرتے ہوئے یہ ویڈیو بنایا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔