فیکٹ چیک: حزب اللہ کے اسرائیلی پیٹرو پلانٹ میں حملہ کے حوالے سے وائرل ہو رہا ویڈیو یمن کا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو ستمبر 2024 کا اسرائیل کا یمن کی بندرگاہر پر کئے گئے حملے کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک ایک جگہ زوردار دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ اس ویڈیو کا تعلق حزب اللہ کے اسرائیلی پیٹرو پلانٹ میں کئے گئے حملے سے ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو ستمبر 2024 کا اسرائیل کا یمن کی بندرگاہر پر کئے گئے حملے کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے وئے لکھا، ’’بریکنگ : حزب اللہ کے جوانوں نے حیفہ میں اسرائیلی پیٹرو پلانٹ کو خوبصورت حملہ کر کے تباہ کر دیا ہے , میڈیا رپورٹ ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ’دا نیشنل نیوز‘ نام کے ایک ویری یوٹیوب چینل پر 30 ستمبر 2024 کو اپلوڈ کیا ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو اسرائیل کا حدیدہ (یمن کا شہر) بندرگاہ پر اسرائیلی فضائی حملے کا ہے۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو ٹائم ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ ہمیں بی بی سی کی ویب سائٹ پر ویڈیو کے فریمس کے ایک اسی معاملہ سے جڑی رپورٹ ملی۔ 24 فروری کو اپلوڈ ہوئی رپورٹ کے مطابق، اتوار کو اسرائیلی فضائیہ کے حملوں کے بعد یمنی شہر الحدیدہ میں آگ بھڑک اٹھی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں شہر کی بندرگاہ پر ایک زبردست دھماکہ دیکھا جا سکتا ہے۔

اسی معاملہ پر ’دا سن‘ کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’یمن میں ایک زبردست دھماکے کے منظر سامنے آئے ہیں، جہاں اسرائیلی فضائی حملوں سے تیل کے ٹینکوں میں زبردست آگ لگ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حملہ حوثی باغیوں کے خلاف اسرائیل کی جوابی کارروائی کا حصہ تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے بندرگاہ پر ذخیرہ کیے گئے ایندھن پر حملہ کیا جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ آسمان پر اٹھتا ہوا دیکھا گیا‘‘۔

وائرل پوسٹ میں کئے جا رہے دعوی سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں بین الاقوامی معاملات کو کوور کرنے والے سینئر صحافی جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کو شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، یہ ویڈیو یمن کی بندرگاہ پر اسرائیلی حملہ کا ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو ستمبر 2024 کا اسرائیل کا یمن کی بندرگاہر پر کئے گئے حملے کا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts