وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال2022 سے سوشل میڈیا پر افغنستان کے حوالے سے موجود ہے ہے۔ اس ویڈیو کا حماس یا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسرائیل اور حماس کے درمیا جاری جنگ کے بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں گاڑی کے قافلے کو ایک جگہ پر رک کر سڑک پر نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو حماس کا اسرائیل میں نماز پڑھنے کا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال2022 سے سوشل میڈیا پر افغنستان کے حوالے سے موجود ہے ہے۔ اس ویڈیو کا حماس یا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اسلامی پاور فلسطین مجاہدین اسرائیل کی سر زمین سڑکوں پر نماز ادا کرتے ہوئے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو ہمیں نظر آرہی گاڑیوں پر ہمیں طالبان کا افغانستان کا پرچم لگا ہوا نظر آیا۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں 17 مئی 2022 کو ایک انسٹاگرام پر وائرل ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا، یہاں ویڈیو کے ساتھ دئے گئے کیپشن میں لکھا ہے، ’’امارت اسلامی افغانستان‘‘۔ یعنی یہ ویڈیو افغانستان کا ہے۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا ہے حالاںکہ وشواس نیوز اس بات کی تصدیق نہیں کرتا ہے کہ یہ ویڈیو کس موقع کا یا کب کا ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال2022 سے سوشل میڈیا پر افغنستان کے حوالے سے موجود ہے ہے۔ اس ویڈیو کا حماس یا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں