فیکٹ چیک: عمرہ زائرین کے بس حادثہ کا نہیں ہے یہ ویڈیو، پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک گاڑی کو آگ میں جھلستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو سعودی عرب میں حال ہی میں ہوئے عمرہ زائرین کے بس حادثہ کا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو سال 2017 کا ہے جب سعودی عرب میں ایک ٹنکر کا حادثہ ہوا تھا۔ پرانے ویڈیو کو حالیہ بتاتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’نہایت ہی افسوسناک خبر ملی خبر کہ مطابق بتایا جارہا ہے کہ آج عمرہ کے لیے مکہ مکرمہ جانے والی بس کا اکیسیڈنٹ ہوگیا جس میں بیس زائرین شہید ہوگیے، اللہ تمام کی بے حساب مغفرت فرمائے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو العربیہ کی ویب سائٹ پر 24 جون 2017 کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’آج، ہفتے کے روز، سعودی عرب کے شہر ابہا میں ایک 32 ٹن ڈیزل ٹینکر الٹ گیا۔ حادثے کے نتیجے میں ڈرائیورکی موت ہو گئی اور 7030 میٹر کے رقبے والے پہاڑی حصے اور ٹینکر کے ملحقہ حصوں میں آگ لگ گئی‘۔

سعودی عرب کی نیوز ویب سائٹ عكاظ پر بھی ہمیں جون 2017 کو یہی وائرل ویڈیو خبر کے ساتھ ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’عسیر کے علاقے میں ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس کے ترجمان کرنل محمد عبد الرحیم العاصمی نے بتایا کہ ابہا کے شہری نے آج (ہفتہ) کو 32 ٹن ایندھن کے ٹینکر (ڈیزل) کے انحراف اور الٹنے کے بارے میں رپورٹ دی۔ حادثہ کے سبب ڈرائیور جل گیا اور ایندھن آس پاس کے علاقوں پہاڑوں میں تک پہنچ گیا ہے‘۔

عرب نیوز کی 28 مارچ 2023 کی خبر کے مطابق سعودی عرب کے عسیر میں عمرہ زائرین کی بس حادثے کا شکار ہو گئی جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور متعد زخمی ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق یہ واقعہ پیر کو پیش آیا، عمرہ زائرین سے بھری ایک بس بریک فیل ہونے کی وجہ سے پہلے پل سے ٹکراکر الٹ گئی اور پھر اس میں آگ بھڑک اٹھی‘۔

وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے صحافی مالک باقر اسد نے بتایا عمرہ زائرین کی بس میں تقریبا بیس لوگوں کی جانیں بحق ہوئی ہیں اور متعدد افراد زخمی ہیں۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق ممبئی کے مہاراشٹرا سے ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts