فیکٹ چیک: اسکول میں اسلحہ کی ٹریٹنگ کے دعوی کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو اسرائیل کا نہیں، روس کا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو روس کا ہے۔ اس ویڈیو کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل دعوی فرضی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ بچوں کو اسکول میں اسلحہ کی ٹرینگ لیتے ہوئے دیکھے جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ اسرائیل کے اسکول کا ویڈیو ہے جہاں کے طالب علم ٹرینگ لے رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو روس کا ہے۔ اس ویڈیو کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل دعوی فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اسرائیل میں چھوٹے بچوں کو اسلحہ کی ٹریننگ اسکول میں دی جاتی ہے‌، لیکن دہشت گردی کا لیبل صرف مسلمانوں پر چپکایا جاتا ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے ایک کی فریم کو نکال کر گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو انڈیپینڈینٹ کو ڈاٹ یو کے کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں ویڈیو سے متعلق معلومات کے مطابق’’روس کے ایک سیاست دان ولادیمیر کونسٹنٹینوف کی طرف سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں ایک اسکول کے بچے روسی مقبوضہ کریمیا میں ایک کلاس روم میں رائفلز کا استعمال سیکھ رہے ہیں‘‘۔

یہ ویڈیو ہمیں 16 مارچ 2023 کو نیو یارک پوسٹ پر بھی اپلوڈ ہوا ملا، یہاں ویڈیو سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’ روس کے کریمیا کے اسکول میں ملیٹری ٹرینگ کا یہ ویڈیو ہے‘۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔

فرضی پوسٹ کو شئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

اسرائیل حماس کے درمیان جاری سے متعلق وائرل ہو رہی متعدد تصاویر اور ویڈیو کا فیکٹ چیک وشواس نیوز نے کیا ہے، فیکٹ چیک یہاں پڑھے جا سکتے ہیں۔

گزشتہ روز اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے جوڑ کر اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے تھے کہ یہ فلسطین کے لوگوں کی لاشوں کی فوٹو ہے، جبکہ ہم نے اپنی پڑتال میں اسے دعوی کو فرضی پایا۔ مکمل فیکٹ چیک یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو روس کا ہے۔ اس ویڈیو کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل دعوی فرضی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts