وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوسل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں سینڈلس کے ایک جوڑے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ نعلین شریف ہیں جسے حضور پاک پہنا کرتے تھے۔وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سینڈل حضورت ﷺ کی ہیں۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ایک ٹویٹر ہینڈل پر ملی۔
یہاں ’سوڈانیز ڈائلکٹ‘ نام کے ٹویٹر ہینڈل سے کئے گئے ٹویٹ کے مطابق یہ سینڈلس لیدر اور سبزیوں کے فائبر سے بنی ہیں اور ارنسٹ مارنو نے ان کی تصویر 18ویں صدی میں کھینچی تھی۔
اپنی پڑتال کو ہم نے اسی بنیاد پر تلاش کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں ولٹ میوزئم وین نام کے ایک عجائب گھر کی ویب سائٹ پر یہی تصویر ملی۔ یہاں اس تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’اس سینڈلس کو کلیکٹر کرنے والے شخص ارنسٹ مانرو تھے اور انہوں نے اسے سڈان سے 19ویں صدی میں لیا تھا۔
مزید تصدیق حالص کرنے کے لئے ہم نے ولٹ میوزئم سے ای ایم کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے پول نومین نے بتایا کہ، یہ سینڈلس 19ویں صدی کے ٹریولر ارنس مارنو کے ذریعہ اب کے سوڈان میں کلیکٹ کی گئی تھیں۔ ان سینڈلس سے متعلق مارنو کی وضاحت کے مطابق یہ اس وقت سڈان میں رہ رہے بیجا لوگوں کے ذریعہ پہنچی جاتی تھی۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ پیج ’دا ریئل لبیا‘ کو ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر نعیلین شریف کی نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں