فیکٹ چیک: فرانس میں پنشن کو لے کر ہو رہے مظاہرے کی نہیں ہے یہ تصویر، فٹبال مداحوں کی تصویر کی فوٹو

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2014 کی ارجنٹینا کی ہے جب فٹبال کے مداح ورلڈ کپ کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک لمبی سی سڑک پر ہزاروں لوگوں جو ایک ہی جگہ جمع ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ فوٹو فرانس میں چل رہے پنشن مظاہروں سے جڑی ہوئی ہے۔ اور یہ فرانس کے پیرس کی تصویر ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2014 کی ارجنٹینا کی ہے جب فٹبال کے مداح ورلڈ کپ کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’پاکستانیو قومیں ایسے نہیں بنتی فرانس کے شہر پیرس میں پینشن اصلاحات کے خلاف قوم احتجاج کر رہی ہے کسی نے بہانا نہیں بنایا کہ میری دیاڑی ٹوٹے گی بھوکہ مرے گا پوری قوم ایک ساتھ اپنے حق کے لیے نکلی ہوئی ہے قومیں اسی لیے ترقی کرتی ہیں- پاکستانی عوام کو بھی فرانس سے سیکھنا چاہیے‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں ’فٹبال ٹویٹ‘ نام کے ایک ویری فائڈ ٹویٹر ہینڈل پر یہ تصویر 10 جولائی 2014 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’بیونس آئرس کل رات ارجنٹائن کے ورلڈ کپ فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد‘۔

اسی کی ورڈ کے ساتھ سرچ کرنے پر ہمیں یہ تصویر ایک نیوز ویب سائٹ پر بھی 10 جولائی 2014 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’بیونس آئرس، ارجنٹائن 2014 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں ڈچ کے خلاف جیت کے بعد خوشیاں مناتا ہوا‘۔

خبروں کے مطابق، ’فرانس میں یونینوں کی جانب سے پینشن بل کو معطل اور نظر ثانی کرنے کے مطالبے کو حکومت کی طرف سے مسترد کردینے کے بعد لاکھوں افراد نے ملک کے مختلف شہروں میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے کیے ہیں‘۔

وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے فرانس کی آئی ایف سی این فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ کے بانی الیکزانڈر کیپرون سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’یہ تصویر پیرس کی نہیں ہے، اس فوٹو کا چل رہے مظاروں سے کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو پانچ ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2014 کی ارجنٹینا کی ہے جب فٹبال کے مداح ورلڈ کپ کے لئے جمع ہوئے تھے۔ اس پرانی تصویر کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts