نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں کچھ لوگ رات کے اندھیرے میں سڑکوں پر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو برطانیہ کے برمنگھم کا ہے، جہاں رمضان کے دوران مسلمانوں نے زبردست ہنگامہ کیا، کیوں کہ وہ اپنا روزہ کھولنے کے لئے سڑک کو بند کئے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل ہو رہا دعویٰ غلط ثابت ہوتا ہے۔
فیس بک پر اس ویڈیو کو ’برمنگھم میں مسلم موہلا‘ کے دعویٰ کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں ایڈیٹنگ کی مدد سے ٹیکسٹ شامل کئے گئے ہیں، جس میں لکھا ہوا ہے، ’’برطانیہ کے برمنگھم میں رمضان کے دوران مسلم۔ وہ چاہتے تھے کہ سڑک کو بند کر دیا جائے، تاکہ وہ اپنا روزہ کھول سکیں‘‘۔
فیس بک پر اس پوسٹ کو اجے شیر کے پروفائل سے شیئر کیا گیا ہے۔
پڑتال میں پتہ چلا کہ یہ ویڈیو اس سے پہلے بھی متعلقہ دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو چکا ہے۔ گزشتہ سال بھی ماہ رمضان میں یہ ویڈیو اسی دعویٰ کے ساتھ وائرل ہوا تھا۔
اس کے بعد ان ویڈ ٹول کی مدد سے ہم نے ویڈیو کو متعدد کی فریم میں الگ الگ کیا اور انہیں گوگل رورس امیج کیا۔ اس میں ہمیں پتہ چلا کہ یہ ویڈیو برطانیہ کے برمنگھم کا نہیں بلکہ سوئٹزرلینڈ کے بیسل کا ہے اور اس کا مسلمانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
وائرل ہو رہا ویڈیو دو فٹ بال کلبس (بیسل اور لسیرنے) کے بیچ ہوئے فٹ بال میچ کا ہے۔ 19 مئی 2018 کو ہوئے اس میچ کے دوران ہفتہ کی شام بیسل میں دو گروپوں میں جھڑپ ہو گئی، جس میں تقریبا 90 لوگ شامل تھے۔
گزشتہ سال 7 جون 2018 صارف ’ڈانٹی ڈی رنزو‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) کے چینل پر اپ لوڈ کئے گئے اس ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بھی بتایا ہے کہ یہ ویڈیو برطانیہ میں مسلمانوں کے مبینہ ہنگامہ کا معاملہ نہیں ہے۔
Dante De Renzo
سوس ویب پورٹل ’بیسلر زیٹنگ‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) میں 20 مئی 2018 کو شائع رپورٹ میں اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جھڑپ کا ویڈیو 19 مئی 2018 کا ہے، جب بیسل شہر میں دو کلبوں کے بیچ ہوئے چیمپئن شپ مقابلہ کے بعد تشدد ہوا۔
Basler Zeitung
ایک اور مقامی ویب پورٹل ’ٹیگز انزیگر‘(نیچے انگریزی میں دیکھیں) میں بھی 20 مئی 2018 کو شائع خبر میں اس ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، یہ ویڈیو 19 مئی 2018 کا ہے، جب بیسل میں دو کلب کے بیچ ہوئے چیمپئن شپ میچ کے بعد دیر رات سڑکوں پر تشدد ہوا۔
‘Tanges Anzeiger’
نتیجہ: سوشل میڈیا پر برطانیہ کے برمنگھم میں رمضان کے دوران مسلمانوں کے ہنگامہ کے دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ویڈیو سوئٹزرلینڈ کے بیسل شہر کا ہے۔ مئی 2018 میں دو کلبوں کے بیچ ہوئے فٹ بال چیمپئن شپ میچ کے بعد بیسل کی سڑکوں پر تشدد کے حالات بن گئے تھے، جس میں شرپسندوں نے نجی اور عوامی املاک کو اہم نقصان پہنچایا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔