فیکٹ چیک: پاکستان کے خیبر پختونخوا میں بھاری مقدار میں برآمد ہوئے اسلحہ کا ویڈیو ہندوستان میں ہوا کشمیر کے نام سے وائرل
- By: Umam Noor
- Published: Sep 25, 2019 at 05:12 PM
- Updated: Aug 29, 2020 at 01:23 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ آرٹیکل 370 کے منسوخ ہو جانے کے بعد سے پاکستان کے وائرل ویڈیو اور تصاویر کو کشمیر کے حوالے سے ہندوستان میں پھیلایا جا رہا ہے۔ اسی ضمن میں وشواس ٹیم کے ہاتھ ایک ویڈیو لگا جس میں پولیس اہلکاروں کو ایک موٹر بائیک سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ متعدد صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو کشمیر کا ہے حالاںکہ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی پایا گیا۔ ہمیں معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے کوہاٹ کا رواں ماہ 17 ستمبر کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
فیس بک صارف ’انل ہندو‘ نے 24 ستمبر کو ایک پوسٹ اپ لوڈ کی، جس میں پولیس اہلکاروں کو ایک موٹر بائیک سے بھاری مقدار میں کارتوس، متعدد بندوقین نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارف نے ویڈیو کے ساتھ دئے گئے کیپشن میں لکھا ہے، ’’لوگ کہتے ہیں کہ پولیس جان بوجھ کر گاڑی روکتی ہے اور عوام کو پریشان کرتی ہے… اب اس کو کیا کہی گی عوام؟؟؟۔
پولیس جموں و کشمیر‘‘۔
ہم نے پایا کہ اس ویڈیو کو کشمیر کے نام سے فیس بک پر متعدد صارفین شیئر کر رہے ہیں۔
پڑتال
ہم نے پڑتال کا اغاز کیا اور سب سے پہلے ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کی وردی پرغور کیا۔ ایک پولیس اہلکار کی وردی پر ہمیں پاکستانی پرچم کے ساتھ خیبر پختونخوا پولیس کا بیچ نظر آیا۔
ہم خیبر پختونخوا پولیس کی آفیشیئل ویب سائٹ پر گئے اور وہاں ہمیں وہی وردی دیکھنے کو ملی جو ویڈیو میں نظر آرہی ہے۔ ویڈیو سے موازنہ کرنے کے لئے ویب سائٹ پر دی گئی جس تصویر کا ہم نے استعمال کیا ہے اس پر لکھا ہے’’خیبر پختوخوا پولیس کا نیا یونی فارم‘‘۔ اپنے ان متعدد پوائنٹس کی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ویڈیو میں نظر آرہی پولیس خیبر پختونخوا صوبہ کی ہی ہے
پہلا۔ دونوں کی وردی کا رنگ۔ (ویڈیو اور تصویر کے پولیس اہلکار کی شرٹ اور پینٹ کا ایک جیسا رنگ)۔
دوسرا۔ پولیس اہلکار کی وردی پر بنا پاکستانی پرچم
تیسرا۔ خیبر پختونخوا صوبہ پولیس کا بیچ۔
اب ہمیں یہ معلم ہو چکا تھا کہ یہ معاملہ کشمیر کا نہیں بلکہ پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا کا ہے۔ ہم نے پڑتال کا رخ اسی جانب کیا اور متعدد کی ورڈس ڈال کر خبر کو سرچ کرنا شروع کر دیا۔ سب سے پہلے ہمارے ہاتھ ’پاک مکس اپ ڈیٹس‘ نام کے یو ٹیوب چینل پر 17 ستمبر کو اپ لوڈ ہوا ایک ویڈیو لگا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی سرخی میں لکھا ہے’’کوہاٹ: شکردرہ پولیس نے اسلحہ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے‘‘۔ یہ وہی ویڈیو ہے جسے اب کشمیر کے حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
اس ویڈیو کے ساتھ دی گئی سرخی’’کوہاٹ: شکردرہ پولیس نے اسلحہ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے‘‘ کو ہم نے گوگل پر ڈال کر نیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ متعدد لنک لگے جس میں سے ایک تھا نیوز پورٹل اردو پوائینٹ کا لنک‘‘۔ 17 ستمبر کو شائع کی گئی خبر کے مطابق، کوہاٹ میں پولیس اہلکاروں نے موٹر سائیکل کے ذریعے درہ آدم خیل سے پنجاب کے شہر میانوالی سمگل کی جا رہی ریپیٹر، رائفل، پستول اور کارتوس کو برآمد کیا ہے۔ وہیں خبر میں تفصیلی طور پر بتایا گیا کہ، تھانہ شکردرہ میں مقمدہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملہ میں ملوث ملزمین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ مکمل خبر نیچے پڑھ سکتے ہیں۔
ہم نے اپنا نیوز سرچ جاری رکھا اور ہمارے ہاتھ ڈی پی او کوہاٹ کے فیس بک پیج پر 17 ستمبر کو اپ لوڈ کیا ہوا یہی ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے ساتھ ’کوہاٹ/ اسلحہ برآمد‘ کے ساتھ ساتھ متعدد کیپشن لکھے گئے ہیں۔
ہم نے مزکورہ خبر کو کوہاٹ کے مقامی اخباروں میں بھی تلاش کرنے کی کوشش کی اور ہمارے ہاتھ دستک نیوز کے اخبار میں 18 ستمبر کو شائع یہی خبر ملی۔ خبر میں بتایا گیا کہ کوہاٹ شکردرہ پولیس نے موٹر سائیکل کے خفیہ خانے سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کی اور ساتھ میں اسمگلر کو گرفتاری بھی کر لیا گیا۔
اپنی خبر کو پختہ کرنے کی۔ ہم نے جموں ڈویژن کی پی آر میناکشی وید سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ ’’پاکستان کی جانب سے مسلسل کشمیر کے نام سے فرضی ویڈیو پھیلائے جا رہے ہیں۔ ان ویڈیو کا کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے‘‘۔
اب باری اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف انل ہندو کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے اس صارف کو ایک مخصوص آئڈیولاجی کی جانب متوجہ پایا علاوہ ازیں صارف نے اپنے آپ کو آر ایس ایس کا کارکن بتایا ہے، حالاںکہ وشواس نیوز اس بات کی تصدیق آزادانہ طور پر نہیں کرتا ہے۔
وشواس ٹیم نے کشمیر کے نام سے وائرل ہو رہے فرضی ویڈیو اور تصاویر کا پردہ فاش کیا ہے۔ ان تمام خبروں کو یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں کشمیر کے نام سے وائرل ہو رہا ویڈیو فرضی ثابت ہوتا ہے۔ ویڈیو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے کوہاٹ کا ہے، جہاں 17 ستمبر کو پولیس اہلکاروں نے چیکنگ کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا تھا اور ملزم کو گرفتاری کی گئی تھی۔
- Claim Review : لوگ کہتے ہیں کہ پولیس جان بوجھ کر گاڑی روکتی ہے اور عوام کو پریشان کرتی ہے... اب اس کو کیا کہیں گی عوام
- Claimed By : FB User- Anil Hindu
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔