نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں کئی لوگوں کو پیرا گلائیڈنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ اس وقت کا ہے جب اسرائیل پر حماس کے دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ہونے والا ویڈیو مصری اسپورٹس کلب کا ہے، جس کا حماس اسرائیل جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ فرضی ہے۔
وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ‘خطرہ منڈلا رہا تھا، بندوقوں سے لیس دہشت گرد موٹر سے لگے ہوئے گلائیڈرز سے اتر رہے تھے لیکن پارکوں میں جشن منانے والے اسرائیلی شہریوں کو لگا کہ یہ کسی قسم کا کھیل ہو رہا ہے۔ وہ سیٹیاں بجا رہے تھے اور ویڈیو بنا رہے تھے، جب اے کے 47 فائر شروع ہوا تو وہ ایک منٹ کے لیے بھی کچھ نہ سمجھ سکے۔ دشمن اس وقت آپ کو دکھائی نہیں دے رہا لیکن وہ بھی آپ کے سر پر منڈلا رہا ہے۔ اب تم بھی مناؤ‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، ہم نے سب سے پہلے ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں ہمیں ایک ٹکٹاک آئی ڈی لکھی ہوئی نظر آئی۔ ہم نے اس ویڈیو کو ٹکٹاک پر دیکھنے کے لیے وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کا استعمال کیا، کیونکہ ہندوستانی حکومت نے 2020 میں ٹکٹاک پر پابندی لگا دی تھی۔
پر وائرل ویڈیو کو تلاش کرنے پر، ہمیں یہ ویڈیو اسی صارف کی طرف سے اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ جھوٹے دعوے کے ساتھ اس ویڈیو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس صارف نے اپنی آئی ڈی سے وضاحت دی اور یہاں ویڈیو سے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو مصر اور مصری مسلح افواج کی ہے، فلسطین یا حماس کی نہیں۔
اسی صارف نے اسی موقع کی دیگر ویڈیوز بھی پارٹ 2، 3، 4 کے نام سے 28-30 ستمبر کے درمیان وائرل ہونے والی ویڈیو کو شیئر کی ہیں۔ ان ویڈیوز کے ساتھ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو النصر کلب کی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور گوگل پر النصر کلب کو تلاش کیا۔ گوگل میپس کے ذریعے ہم بالکل اسی جگہ پہنچے جہاں وائرل ویڈیو تھی۔
اس وائرل ویڈیو کو اسرائیل کی بتا کر شیئر کیا جا رہا ہے، اس لیے اس کی تصدیق کے لیے ہم نے اسرائیل کے دا سیٹی کے فیکٹ چیکر اوریا بار میر سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل پر حماس کے حملے کی نہیں ہے۔
7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا جس کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کی۔ خبروں کے مطابق اس تنازعے میں اب تک کل 3200 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 1300 اسرائیلی اور 1900 فلسطینی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حماس نے غزہ میں 120 سے زائد اسرائیلیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں پتہ چلا کہ ‘راشٹروادی’ نام کے اس پیج کو نو ہزار سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔
وشواس نیوز نے فلسطین اور اسرائیل سے متعلق کئی گمراہ کن خبروں کی چھان بین کی ہے، ہمارے تمام حقائق کی جانچ پڑتال یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ہونے والا ویڈیو مصری اسپورٹس کلب کا ہے، جس کا حماس-اسرائیل جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ جعلی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں