فیکٹ چیک: آگزنی کے اس ویڈیو کا نہیں ہے اسرائیل یا لبنان سے کوئی تعلق، بنگلہ دیش کی کپڑوں کی مارکیٹ میں لگی آگ کا ویڈیو گمراہ کن حوالے سے وائرل

وشواس نیوز نےا اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو کسی حملہ کا نہیں بلکہ بنگلہ دیش میں کپڑوں کی مارکیٹ میں لگی کا ہے۔ اسی ویڈیو کو اسرائل اور لبنان سے منسوب کرتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت بڑے علاقہ میں آگ لگے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ آگزنی کے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ مسجد اقصی پر ہوئے اسرائل کے حملہ کا جواب دیتے ہوئے لبنان نے اسرائل پر حملہ کیا ہے اور یہ اسی کا ویڈیو ہے۔ وشواس نیوز نےا اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو کسی حملہ کا نہیں بلکہ بنگلہ دیش میں کپڑوں کی مارکیٹ میں لگی کا ہے۔ اسی ویڈیو کو اسرائل اور لبنان سے منسوب کرتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’لبنان کا اسرائیل کو مسجد اقصیٰ پر حملے کا خوبصورت جواب پاکستانیو چپ اسلام امن کا درس دیتا ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں وائرل ویڈیو کے ہی منظر کی تصویر ہندوستان ٹائمس کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی خبر میں ملی۔ 4 اپریل کو شائع ہوئی خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں کپڑوں کی سب سے بڑی مارکیٹ میں سے ایک میں زبردست آگ لگ گئی۔ یہ آگ صبح 6:10 بجے کے قریب بنگا بازار میں لگی‘‘۔

وائرل کیا جا رہا ویڈیو ہمیں اوون انڈیا نیوز کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطانق یہ ویڈیو بنگلہ دیش ڈھاکہ کی بانگلہ بازار کا ہے۔

اسی ویڈیو سے ملتے جلتے مناطر ہمیں گلوبل نیوز کی ویب سائٹ پر بھی ملے۔ یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو بنگلہ دیش کی کپڑوں کے بازار میں لگے آگ کا بتایا گیا ہے۔

الجزیرہ اور دی گارجیئن کے یوٹیوب چینل پر بھی وائرل ویڈیو کے منظر سے ملتے ہوئے ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں کپڑوں کی ایک مشہور مارکیٹ میں آگ لگنے سے ہزاروں دکانیں جل کر خاکستر ہوگئیں، عید سے چند ہفتے قبل دکانوں کے مالکان تباہ ہوگئے۔ سیکڑوں فائر فائٹرز اور فوج کے جوانوں نے آگ کو بجھانے کی کوشش کی حالاںکہ مارکیٹ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئی۔‘‘۔

ویڈیو میں دی گئے دوسرے مناظر کو سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ تصویر دا کوینٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں ملی۔ یہاں بھی ان تصایر کو ڈھاکہ کے بازار میں لگی اسی آگزنی کی بتایا گیا ہے۔

خبروں کے مطابق، لبنان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے جمعرات کو اسرائیل پر تقریباً تین درجن راکٹ فائر کئے گئے جس کی جوابی کاروائی اسرائیل نے بھی کی۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

ویڈیو سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے بنگلہ دیش کے صحافی صادق الرحمان سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو حالیہ روز میں ڈھاکہ کے کپڑوں کی بازار میں لگی آگ کی ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نےا اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو کسی حملہ کا نہیں بلکہ بنگلہ دیش میں کپڑوں کی مارکیٹ میں لگی کا ہے۔ اسی ویڈیو کو اسرائل اور لبنان سے منسوب کرتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts