وشواس نیوز کی جانچ میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ کشمیر کے نام پر وینیزولا کی تصویر وائرل کی جا رہی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ وینیزولا کی ایک دردناک تصویر کو کچھ لوگ سوشل میڈیا پر کشمیر کے نام پر قابل اعتراض اور جھوٹے دعوی کے ساتھ وائرل کر رہےہیں۔ دعوی کیا جا رہا ہے کہ وائرل تصویر کشمیر کی ہے۔ اتنا ہی نہیں، ساتھ میں یہ جھوٹ بھی پھیلایا جا رہا ہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوج مسلمانوں کا قتل کر رہی ہے۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ کا دعوی جھوٹا ہے۔ وینیزولا کی ایک جیل میں پیش آئے معاملہ کی تصویر کو کچھ صارفین ارادتا ہندوستانی فوج اور کشمیر کو بدنام کرنے کے لئے پھیلایا جا رہا ہے۔
فیس بک پیج ’دا مسلم انسپیریشن‘ نے 10 جون کو ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا
‘How the Indian Army is killing our Muslims. Our Muslim brothers and sisters are being tortured in Kashmir.’
وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ سرچ کے دوران سب سے پرانی تصویر ہمیں کیوپاسا ڈاٹ کام ڈاٹ وے پر ملی۔ یہ وینیزولا کی ویب سائٹ ہے۔ ویب سائٹ پر موجود ایک خبر میں وائرل تصویر کا استعمال کیا گیا۔ 17 مئی کو شائع اس خبر کا ہم نے اردو میں ترجمہ کیا۔
گوگل ٹرانلیشن کی مدد سے ہمیں پتہ چلا کہ 1 مئی کو وینیزولا کے گوانارے کی ایک جیل کے گیٹ پر یہ معاملہ پیش آیا تھا۔ خبر کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت پیش آیا جب قیدی جیل سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس اور قیدیوں کے درمیان ہوئے تصادم میں 47 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔
مکمل خبر آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
گوگل سرچ کے دوران ہمیں وینیزولا کے اس معاملہ کی خبر متعدد ویب سائٹ پر بھی ملی۔ اس میں بتایا گیا کہوینیزولا کے پرتوگوسوا ریاست کے گوانارے کے لاس لونس کی جیل میں تشدد بھڑکانے سے یہ معاملہ پیش آیا۔
تصویر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے ہم نے سری نگرمیں موجود دینک جاگرن کے سینئر ایڈیٹر نوین نواز سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل تصویر کا کشمیر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
تصویر کو لے کر ہم سری نگر واقع وزارت دفاع کے ترجمان نے بھی بتایا کہ یہ تصویر کشمیر کی نہیں ہے۔ کچھ لوگ ہندوستان فوج کو بدنام کرنے کے مقصد سے ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’دا مسلم انسپریشن‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج زیادہ تر مذہبی پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں2,243 صارفین اس پیج کو فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں پتہ چلا کہ وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ کشمیر کے نام پر وینیزولا کی تصویر وائرل کی جا رہی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں