فیکٹ چیک: مسجد اقصی کا یہ وائرل ویڈیو پرانا ہے، حالیہ جنگ سے متعلق نہیں

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا مسجد اقصی کا ویڈیو اپریل کا رمضان شریف کے دوران ہے۔ وائرل ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فیکٹ چیک: مسجد اقصی کا یہ وائرل ویڈیو پرانا ہے، حالیہ جنگ سے متعلق نہیں

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر مسجد اقصی کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کی بھیڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ اسرائل کے حملہ کے بعد فلسطین کے لوگ مسجد اقصی میں جمع ہو گئے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا مسجد اقصی کا ویڈیو اپریل کا رمضان شریف کے دوران ہے۔ وائرل ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’‏اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر کی صداؤں کے ساتھ ہزاروں نہتے فلسطینی حماس کی حمایت میں مسجدِ اقصیٰ میں جمع ہو گئے ہیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں وائرل ویڈیو سے ملتا جلتا ویڈیو ایک انسٹاگرام ہینڈل پر 18 اپریل کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ منظر رمضان شریف کی 27 شب قدر کا ہے، جہاں لوگ مسجد اقصی میں لیلۃ القدر کے لئے جمع ہوئے تھے۔

وائرل ویڈیو کو ہم نے ٹائم ٹول میں مدد سے تلاش کرنا شروع کیا اور ہمیں یہ ویڈیو ایک فیس بک پیج پر اپلوڈ ہوا ملا، یہاں ویڈیو کو 18 اپریل 2023 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔

یہاں پر اسی موقع کی دیگر تصاویر اور ویڈیوز کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا ہے حالاںکہ تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نےہمیں بتایا کہ اتنی بڑی تعداد میں وہاں لوگ جمع نہیں ہوئے ہیں۔

خبروں کے مطابق 13 اکتوبر کو نماز جمعہ کے دوران مسجد اقصی میں کافی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ اس معاملہ سے متعلق خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

ہفتہ کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000  راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی جس میں اب تک ہزاروں لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا مسجد اقصی کا ویڈیو اپریل کا رمضان شریف کے دوران ہے۔ وائرل ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts