وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی غلط ہے۔ وائرل ویڈیو دہلی کا نہیں، بلکہ پاکستان کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں سڑک کے کنارے بڑی سی نالی میں دو خواتین کو گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لوگ اس ویڈیو کو دہلی کا بتا کر شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں ایک خستہ حال سڑک پر گندا پانی بھرا ہوا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ وائرل ویڈیو دہلی کا نہیں، بلکہ پاکستان کا ہے۔
اس وائرل ویڈیو میں سڑک کے کنارے بنی بڑی سی نالی میں دو خواتین کو گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لوگ اس ویڈیو کو دہلی کا بتا کر شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں خستہ حال سڑک کے کنارے ایک گٹر ہے، جسے لوگ احتیاط سے پار کر رہےہیں۔ اسی دوران دو خواتین بڑی سی نالی پار کرنے کی کوشش کے دوران پھسل کر اس میں گر جاتی ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے کیپشن میں لکھا ہے، ’’سلما اور شکینا…دہلی میں کیجریوال کی گلیوں کا جائزہ لیتے ہوئے…‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل دعوی کی جانچ کرنے کے لئے ہم نے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور اس کے کی فریمس نکالے۔ اب ہم نے ان کی فریمس کو گوگل رورس امیج پر سرچ کیا۔ ہم نے پایا کہ کچھ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کو 2017 میں این۔120‘ لکھ کر شیئر کیا تھا۔ تلاش کرنے پر ہمیں پتہ چلا کہ این اے 120 پاکستان کے پنجاب صوبہ کا ایک علاقہ ہے۔
اس کے بعد ہم نے ان کی گریمس کو این اے 120 کی ورڈس کے ساتھ ٹائم ٹول پر 2017 کا ٹائم کسٹمائز کر کے تلاش کیا۔ ہمیں پاکستانی نیومز چینل کیپٹل ٹی وی کا ایک ویڈیو ملا، جسے نیوز چینل کے یوٹیوب چینل پر ستمبر 2017 میں اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ کیپٹل ٹی وی کی اس خبر کے مطابق، ویڈیو میں گٹر میں گرتی دکھ رہی خواتین ماں بیٹی ہیں اور یہ وائرل ویڈیو ’این اے 120 کے اسلام پورا کا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ کیپشن لکھا ہے
“2 women fall into Gutter in NA 120.”
اس موضوع میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے کیپیٹل ٹی وی کے اسلام آباد واقع افس میں فون کیا۔ اگزیکیٹیو پروڈیوسر سجاد حسین بھاتی نے ہمیں بتایا، ’’کیپیٹل ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈیڈ ویڈیو کے ساتھ دیا گیا کیپشن اور جہگ بالکل صحیح ہے۰ یہ ویڈیو پرانا ہے اور این اے 120 علاقہ کا ہے‘‘۔
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس ک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 177 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی غلط ہے۔ وائرل ویڈیو دہلی کا نہیں، بلکہ پاکستان کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں