فیکٹ چیک: مصری لوگوں کا غازہ میں امداد پہنچانے کا نہیں ہے یہ ویڈیو، پرانا معاملہ گمراہ کن حوالے سے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کو پیٹھ کر پر کچھ رکھے ہوئے کہیں جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ہزراوں لوگ ایک ہی جانب جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ مصری مسلمان ہیں جو سرحد پار کر کے غازہ کے لوگوں کو امداد پہنچانے جا رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل ویڈیو میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’مصرکے مسلمان غزہ باڈر پر اسرائیلی باڑ کو اکھاڑ کر اپنی پیٹھ پر پانی کی بوتلیں اور خوراک لاد کے غزہ شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں… اللہ پاک تمام ممالک کے مسلمانوں کواس راستے پے چلا دے آمین‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے نے ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 13 اکتوبر کو ایک ایکس (ٹویٹر) صارف کی جانب سے پوسٹ ہوا ملا، یہاں صارف نے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے شیئر کیا تھا۔ اسی صارف کو کمینٹ کرتے ہوئے ایک دیگر صارف نے ٹکٹاک کا لنک شیئر کیا ہے جس میں اس ویڈیو کے پوسٹ کرنے کی تاریخ 31 اگست نظر آئی۔

https://twitter.com/TarmoFella/status/1712870694667555059

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو وی پی این کی مدد سے ٹکٹاک پر بھی تلاش کیا، سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک صارف کی جانب اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو 31 اگست 2023 کو اپلوڈ کرتے ہوئے اسے مصر کا بتایا گیا ہے۔

یہ ویڈیو اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جس کا فیکٹ چیک عربی کی ایک ویب سائٹ مسبار نے 11 ستمبر 2023 کو کیا تھا۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم مصر کے فیکٹ چیکر محمد کساب سے رابطہ کیا اور ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو ہر جگہ کافی وائرل ہو رہا ہے حالاںکہ یہ مصر کا ویڈیو ہے لیکن 7 اکتوبر کو حماس اور اسرایئل کے درمیان شروع ہوئی جنگ سے پہلے کا ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts