فیکٹ چیک: مصری لوگوں کا غازہ میں امداد پہنچانے کا نہیں ہے یہ ویڈیو، پرانا معاملہ گمراہ کن حوالے سے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Oct 23, 2023 at 05:28 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کو پیٹھ کر پر کچھ رکھے ہوئے کہیں جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ہزراوں لوگ ایک ہی جانب جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ مصری مسلمان ہیں جو سرحد پار کر کے غازہ کے لوگوں کو امداد پہنچانے جا رہے ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل ویڈیو میں؟
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’مصرکے مسلمان غزہ باڈر پر اسرائیلی باڑ کو اکھاڑ کر اپنی پیٹھ پر پانی کی بوتلیں اور خوراک لاد کے غزہ شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں… اللہ پاک تمام ممالک کے مسلمانوں کواس راستے پے چلا دے آمین‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے نے ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 13 اکتوبر کو ایک ایکس (ٹویٹر) صارف کی جانب سے پوسٹ ہوا ملا، یہاں صارف نے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے سے شیئر کیا تھا۔ اسی صارف کو کمینٹ کرتے ہوئے ایک دیگر صارف نے ٹکٹاک کا لنک شیئر کیا ہے جس میں اس ویڈیو کے پوسٹ کرنے کی تاریخ 31 اگست نظر آئی۔
اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو وی پی این کی مدد سے ٹکٹاک پر بھی تلاش کیا، سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک صارف کی جانب اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو 31 اگست 2023 کو اپلوڈ کرتے ہوئے اسے مصر کا بتایا گیا ہے۔
یہ ویڈیو اس سے قبل بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے، جس کا فیکٹ چیک عربی کی ایک ویب سائٹ مسبار نے 11 ستمبر 2023 کو کیا تھا۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم مصر کے فیکٹ چیکر محمد کساب سے رابطہ کیا اور ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو ہر جگہ کافی وائرل ہو رہا ہے حالاںکہ یہ مصر کا ویڈیو ہے لیکن 7 اکتوبر کو حماس اور اسرایئل کے درمیان شروع ہوئی جنگ سے پہلے کا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا اسرایئل- حماس کے درمیان جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ مصر کا ایک پرانا ویڈیو ہے جسے اب گمراہ کن حوالے سے وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : یہ مصری مسلمان ہیں جو سرحد پار کر کے غازہ کے لوگوں کو امداد پہنچانے جا رہے ہیں۔
- Claimed By : فیس بک پیج: جمعیت علماء اسلام
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔