فیکٹ چیک: حزب اللہ کے اسرائیلی حملوں کی نہیں ہے یہ ویڈیو، گمراہ کن پوسٹ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے ۔ وائرل ویڈیو میں ایک جگہ پر زبردست دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو حزب اللہ کے ذریعہ اسریئل پر کئے گئے میزائل حملوں کی ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیلی پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’حزب اللہ کے میزائل حملوں سے اسرائیل حیفا میں آگ لگی ہوئی ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس نکلالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ‘یہاں’مڈل ایسٹ آبزرور‘ کے ایکس ہینڈل پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو یمن میں ہوئے دھماکہ کی ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ ویڈیو اوسط ڈاٹ کام نام کی ویب سائٹ پر بھی 31 اگست 2024 کو اپلوڈ ہوئی خبر ملی۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’یمن کے جنوبی شہر عدن میں جمعے کی شام ایک گیس اسٹیشن میں دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ دھماکے سے قریبی دکانوں اور عمارتوں کو بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جبکہ متاثرین کی تلاش جاری ہے۔

ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، یمن کے عدن میں ہوئے اس دھماکہ میں تقریبا تین افراد جان بحق ہو گئے جبکہ18 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں حادثہ کس وجہ سے ہوا اس کی حقیقت کی جا رہی ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرایئل کے فیکٹ چیکر اوریا بار میر سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔

اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اتر پردیش کے نوائڈا سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts