فیکٹ چیک: حزب اللہ کے اسرائیلی حملوں کی نہیں ہے یہ ویڈیو، گمراہ کن پوسٹ وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Sep 26, 2024 at 01:58 PM
- Updated: Sep 26, 2024 at 03:12 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے ۔ وائرل ویڈیو میں ایک جگہ پر زبردست دھماکہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو حزب اللہ کے ذریعہ اسریئل پر کئے گئے میزائل حملوں کی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیلی پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’حزب اللہ کے میزائل حملوں سے اسرائیل حیفا میں آگ لگی ہوئی ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس نکلالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ‘یہاں’مڈل ایسٹ آبزرور‘ کے ایکس ہینڈل پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو یمن میں ہوئے دھماکہ کی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ ویڈیو اوسط ڈاٹ کام نام کی ویب سائٹ پر بھی 31 اگست 2024 کو اپلوڈ ہوئی خبر ملی۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’یمن کے جنوبی شہر عدن میں جمعے کی شام ایک گیس اسٹیشن میں دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ دھماکے سے قریبی دکانوں اور عمارتوں کو بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جبکہ متاثرین کی تلاش جاری ہے۔
ایک دیگر نیوز ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، یمن کے عدن میں ہوئے اس دھماکہ میں تقریبا تین افراد جان بحق ہو گئے جبکہ18 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں حادثہ کس وجہ سے ہوا اس کی حقیقت کی جا رہی ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرایئل کے فیکٹ چیکر اوریا بار میر سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔
اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اتر پردیش کے نوائڈا سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو یمن کا اگست 2024 کا ہے۔ تقریبا ایک ماہ پرانے ویڈیو کو حزب اللہ کے اسرائیل پر کئے گئے حملوں سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : یہ ویڈیو حزب اللہ کے ذریعہ اسریئل پر کئے گئے میزائل حملوں کی ہے۔
- Claimed By : FB User- Syed Haider Abbas Mandrapalvi (Danish)
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔