فیکٹ چیک: جرمن خاندان کے اسلام قبول کئے جانے کی تصویر ہندو تبدیل مذہب کے غلط دعوی کے ساتھ وائرل
وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل تصویر دراصل ایک جرمن خاندان کی ہے جس نے مصر کی ایک مسجد میں جا کر اسلام قبول کیا۔ تصویر کے ساتھ غلط دعویٰ وائرل کیا جا رہا ہے کہ امریکہ میں رہنے والے ایک ہی خاندان کے چار ہندوؤں نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا۔
- By: Abhishek Parashar
- Published: Jul 9, 2022 at 04:16 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ امریکہ میں رہنے والے ایک ہی خاندان کے چار ہندو افراد نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا ہے۔ وائرل ہونے والی تصویر میں چار افراد نظر آ رہے ہیں، جن میں ایک خاتون اور ایک بچے کو حجاب پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔
وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل تصویر دراصل ایک جرمن خاندان کی ہے جس نے مصر کی ایک مسجد میں جا کر اسلام قبول کیا۔ تصویر کے ساتھ غلط دعویٰ وائرل کیا جا رہا ہے کہ امریکہ میں رہنے والے ایک ہی خاندان کے چار ہندوؤں نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف ‘سکیل بی فارمیسی’ نے اس تصویر کے ساتھ وائرل گرافکس (آرکائیو کا لنک) شیئر کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ “امریکہ میں ایک ہی خاندان کے چار ہندو افراد نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا لیکن اب تک کسی نے بھی مبارکباد نہیں دی! اللہ اس کے گھر والوں کو سلامت رکھے‘۔
سوشل میڈیا پر جعلی دعوے کے ساتھ وائرل تصویر جون کے مہینے میں شیئر کی گئی ہے جس سے اس کے حالیہ ہونے کا اندازہ ہوتا ہے۔ اسی دعوے کے ساتھ کئی دوسرے صارفین نے بھی اس تصویر کو شیئر کیا ہے۔
پڑتال
نیوز سرچ یا سوشل میڈیا سرچ میں ایسی کوئی خبر نہیں ملی، جس میں امریکہ میں رہنے والے ایک ہندو خاندان کے چار افراد کے بیک وقت اسلام قبول کرنے کا ذکر ہو۔ اس سے واضح ہے کہ وائرل ہونے والی تصویر حالیہ نہیں بلکہ پرانی ہے۔
تصویر کا اصل ماخذ تلاش کرنے کے لیے ہم نے گوگل ریورس امیج سرچ کی مدد لی۔ سرچ میں یہ تصویر فیس بک پیج ‘مسلم پلیئرز’ پر پائی گئی۔ 7 نومبر 2015 کو شیئر کی گئی پوسٹ میں دیگر تصاویر کے ساتھ وائرل تصویر بھی شیئر کی گئی۔
دی گئی معلومات کے مطابق، ‘یہ تصویر جرمن ڈونل کلاؤس اور ان کے خاندان کے افراد کی ہے، جنہوں نے مصر کے شہر ہرغدہ کی التوحید مسجد میں جا کر اسلام قبول کیا تھا۔’
فیس بک کے ذریعے رابطہ کرنے پر اس پیج نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ‘یہ 2015 کا واقعہ ہے اور اس میں نظر آنے والے افراد جرمن خاندان سے ہیں’۔
پوسٹ میں دی گئی معلومات کے ساتھ کی ورڈ کی تلاش میں ایک عربی ویب سائٹ یوم 7ڈاٹ کام پر 2015 میں شائع ہونے والی رپورٹ میں وائرل تصویر کو اوپر کے سیاق و سباق کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔
دونوں ذرائع سے ہمیں ایسی کوئی معلومات نہیں مل سکیں جس سے ثابت ہو سکے کہ امریکہ میں رہنے والے ایک ہندو خاندان کے چار افراد نے اسلام قبول کر لیا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعویٰ جھوٹا نکلا۔ وائرل تصویر دراصل ایک جرمن خاندان کی ہے جس نے مصر کی ایک مسجد میں جا کر اسلام قبول کیا۔ تصویر کے ساتھ غلط دعویٰ وائرل کیا جا رہا ہے کہ امریکہ میں رہنے والے ایک ہی خاندان کے چار ہندوؤں نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کر لیا۔
- Claim Review : امریکہ میں ایک ہی خاندان کے چار ہندو افراد نے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا لیکن اب تک کسی نے بھی مبارکباد نہیں دی! اللہ اس کے گھر والوں کو سلامت رکھے۔
- Claimed By : سکیل بی فارمیسی
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔