X
X

فیکٹ چیک: غزہ کے حالات پر مبنی یہ تصویر اے آئی کے ذریعہ تیار کی گئی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے۔ بلکہ یہ غزہ کے حالات پر مبنی ایک ہے جسے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کے ذریعے بنایا گیا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Nov 26, 2024 at 02:22 PM
  • Updated: Nov 26, 2024 at 04:31 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان چل رہی جنگ کے بیچ سوشل میڈیا پر اے آئی تصاویر کا وائرل ہونا جاری ہے۔ اسی کڑی میں ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون اور بچوں کو جنگ کے بیچ میں پریشان حالت کے ساتھ دیکھا جا سکتاہے۔ تصویر کو اصل منظر سمجھ کر شیئر کرتے ہوئے صارفین اس فوٹو کو غزہ کی بت کر پھیلا رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے۔ بلکہ یہ غزہ کے حالات پر مبنی ایک ہے جسے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کے ذریعے بنایا گیا ہے۔

وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے، فیس بک صارف نے لکھا، “کچھ ایسا ضرور کرتے رہیں جس کی وجہ سے قیامت کے روز فلسطین کے بچے، بہنیں، مائیں اور بھائی آپ کا ہاتھ پکڑ کر رب سے کہیں کہ اسے بخش دیا جائے، اس نے ہمارا اس وقت ساتھ دیا تھا جب طاقت ور ہمیں چھوڑ چکے تھے۔‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو کو ورژن یہاں دیکھیں ۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر میں نظر آرہی خاتون اور بچوں کے ہاتھوں- پیروں کی انگلیوں کی بناوٹ مختلف نظر آئی، جس سے ہمیں اس تصویر کے اے آئی سے بنے ہونے کا شبہ ہوا۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا وائرل تصویر کو اے آئی سے تیار کردہ تصاویر کو چیک کرنے والے ٹول ہائی ماڈریشن پر اپ لوڈ کیا۔ اس میں اےآئی کے ذریعے تصویر بننے کا امکان 92.4 فیصد پایا گیا۔

تصویر کو ایک اور ٹول ‘اے آئی امیج ڈٹیکٹر ڈاٹ او آر جی’ ٹول پر بھی تلاش کیا ۔ یہاں اے آئی کے ذریعے وائرل تصویر بننے کا امکان 97.61 فیصد تھا۔

وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اے مذکورہ تصویر کے حوالے سے اے آئی تصویر کو بنانے والے آرٹسٹ بھارگو والیرا سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تصویر اے آئی کے ذریعہ بنائی گئی ہے۔

اس سے قبل بھی غزہ کے حالات کو بیان کرتا ایک بچے کا اے آئی ویڈیو بھی اصل سمجھتے ہوئے وائرل ہو چکا ہے، جس کا فیکٹ چیک وشواس نیوز نے کیا تھا۔ ہماری رپورٹ یہاں پڑھیں۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے جب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان چل رہی کشیدگی کو لے کر کچھ وائرل ہوا ہو اور اس کی حقیقت کچھ اور ہو۔ حماس کی جانب سے اسرائیل پر 7 اکتوبر 2023 کو کئے گئے حملے کے بعد سے کئی ویڈیو اور تصاور گمراہ کن حوالے سے وائرل ہو چکی ہیں جن کا وشواس نیوز نے وقتا فوقتا پر فیکٹ چیک کیا ہے۔ ہمارے اردو کے فیکٹ چیک یہاں اور ہندی کے فیکٹ چیک یہاں پڑھے جا سکتے ہیں۔

اب باری تھی اے آئی تصویر کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کے تقریبا پانچ ہزار فیس بک فرینڈز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے۔ بلکہ یہ غزہ کے حالات پر مبنی ایک ہے جسے مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی کے ذریعے بنایا گیا ہے۔

  • Claim Review : غزہ میں خاتون اور بچوں کی اصلی تصویر۔
  • Claimed By : FB User- Mishaal Khan
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later