فیکٹ چیک: وائرل تصویر میں نظر آرہا بچہ جارج فلائڈ کی بیٹی نہیں، جو بائڈن کی صدراتی کیمپین کی فوٹو فرضی دعوی سے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2020 کی ہے۔ اس تصویر میں جو بائڈن جارج فلائڈ کی بیٹی سے ملاقات نہیں کر رہے ہیں۔ یہ فوٹو مذکورہ معاملے کے پیش آنے سے پہلے کی اور اس وقت کی ہے جب جو بائڈن امریکی صدر نہیں تھے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مرتبہ پھر سے امریکی صدر جو بائڈن کی تصویر ایک بچے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل کی جا رہی تصویر میں انہیں ایک بچے سے بات کرتے ہوئہے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ بچہ امریکی پولیس کے ذریعہ مارے گئے سیاہ فام شخص جارج فلائڈ کی بیٹی ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2020 کی ہے۔ اس تصویر میں جو بائڈن جارج فلائڈ کی بیٹی سے ملاقات نہیں کر رہے ہیں۔ یہ فوٹو مذکورہ معاملے کے پیش آنے سے پہلے کی اور اس وقت کی ہے جب جو بائڈن امریکی صدر نہیں تھے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یہ بچی جارج فلائیڈ کی بیٹی ہے جو کہ امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں مارا جانے والا بے گناہ سیاہ فام تھا اور سامنے دنیا کا طاقتور ترین انسان امریکی صدر جوبائیڈن جو جھک کر اس بچی سے اس ریاست کی طرف سے معافی کا طلبگار ہے. یہ ہوتی ہے ریاستیں ماں جیسی‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر جو بائیڈن کے انسٹاگرام ہینڈل پر کی پروفائل پر 15 ستمبر 2020 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویرکے ساتھ دی گئی معلومات میں یہ کہیں بھی نہیں بتایا گیا کہ یہ بچہ جارج فلائڈ کی بیٹی ہے۔

یہ تصویر ہمیں گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر بھی اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ڈیٹرائٹ، مشی گن، کورونا وائرس سے لاحق خطرے کو کم کرنے کے لیے چہرے کا ماسک پہن کر، ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن 09 ستمبر کو شہر کے ایوینیو آف فیشن پر سی جے براؤن کے ساتھ چیٹ کرتے ہوئے۔ بائیڈن مشی گن میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں، جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں 11,000 سے کم ووٹوں سے جیتا تھا‘‘۔

ہمیں کورن پارکنس کے ذریعہ پوسٹ کئے گئے ایک ایکس پوسٹ میں بھی یہ تصویر ملی۔ پوسٹ کے مطابق، اس تصویر کو رائٹرس پکچر کے جنوبی امریکہ کے فوٹوگرافر لیہ ملس نے کھینچا تھا۔

وشواس نیوز نے وائرل دعوی کی اس سے قبل بھی فیکٹ چیک کیا ہے اور اس وقت اس تصویر کی تصدیق کے لئے ہم نے رائٹرس، واشنگٹن کے سینئر فوٹوگرافر لیہ ملس سے رابطہ کیا تھا۔ ملس نے بتایا تھا کہ تصویر میں موجود لڑکا ڈیٹریٹ کا ہے اور فلائیڈ کی بیٹی جیانا نہیں ہے۔

خبروں کے مطابق افریقی۔ امریکی 46 سالہ شخص جارج فلائیڈ کی 25 مئی 2020 کو پولیس حراست میں موت ہوئی تھی جس کے بعد مریکہ میں نسلی امتیازی سلوک کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے۔ جارج فلائڈ کی 6 سالہ بیٹی جیانا فلائڈ سے متعلق معلومات کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’عمران خان فینس‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہےاور اس کے ایک لاکھ سے زیادہ فالوورس ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر سال 2020 کی ہے۔ اس تصویر میں جو بائڈن جارج فلائڈ کی بیٹی سے ملاقات نہیں کر رہے ہیں۔ یہ فوٹو مذکورہ معاملے کے پیش آنے سے پہلے کی اور اس وقت کی ہے جب جو بائڈن امریکی صدر نہیں تھے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts