وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ رجب طیب اردوغان کو زہر نہیں دیا گیا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان کے حوالے سے ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین کے ذریعہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ طیب اردوغان کو زہر دے دیا گیا ہے اور وہ اسپتال میں داخل ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ رجب طیب اردوغان کو زہر نہیں دیا گیا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’امت مسلمہ کے عظیم لیڈر ترک صدر طیب اردگان کو زہر دے کر شہید کرنے کی کوشش کی گئ ہے اس وقت ایمرجنسی میں زیر علاج ہیں تمام مسلمان اللہ سے شفا یابی کی دعا کریں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اگر وائرل جیسی کوئی بھی خبر سچ ہوتی تو سرخیوں میں ضرور موجود ہوتی کیوں کہ کسی ملک کے صدر کو زہر دینا اپنے آپ میں ہی ایک بےحد بڑی خبر ہے۔ طیب اردوغان کےٹویٹر ہینڈل میں سب سے حالیہ ٹویٹ 10 مئی کو کیا ہوا ملا، اور یہاں پر رجب اردوغان کا ویڈیو دیکھا جا سکتا ہے دی گئی معلومات کے مطابق وہ ترکیہ کے شہر ادانا گئے تھے۔
طیب اردو غان سے متعلق اس وائرل پوسٹ کو 27 اپریل سے شیئر کیا جا رہا ہے، ہمیں اسی تاریخ کو اردوغان کا ویڈیو ملا جس میں انہیں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
طیب اردوغان کی سیاسی جماعت اے کے پارٹی کے ترجمان عمر کیلک کا ایک ٹویٹ 27 اپریل کو کیا ہے، ٹویٹ میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’صدر طیب اردوغان سے متعلق وائرل کی جا رہی خبریں فرضی ہیں، اور وہ تھوڑے آرام کے بعد اپنے کام پر جلد ہی واپس لوٹیں گے‘‘۔
جمہوریہ ترکی کی صدارت کے مواصلات ڈائریکٹر کی جانب سے شیئر کیا ہوا بھی ٹویٹ ملا جس میں ان خبروں کو فرضی بتایا گیا ہے۔
دی گارجیئن کی خبر کے مطابق طیب اردوغان اپنے لائو ٹی وی میں انٹرویو کے دوران معدے میں پریشانی کے سبب انہوں نے ایک دن کے لئے انتخابی مہم میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ صدر کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کی طرف سے جاری کی گئی فوٹیج میں، اردوغان بتاتے ہیں کہ اہم انتخابات سے چند ہفتے قبل انتخابی مہم کے دوران شدید کام کے بعد انہیں پیٹ میں فلو ہوا تھا۔مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
وائرل پوسٹ میں کئے جا رہے دعوی سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ترکیہ کے صحافی اوذان کوسے سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ تقریبا ’’دو ہفتہ قبل صدر اردوغان کو لائیو انٹرویو کے دوران معدے میں درد کی شکایت ہوئی تھی اس کے بعد وہ ہسپتال گئے، ٹھیک ہونے کے بعد اپنے گھر میں کچھ دن آرام کیا۔ اور اب وہ انتخابی مہم میں لگے ہوئے ہیں‘‘۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ رجب طیب اردوغان کو زہر نہیں دیا گیا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں