وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سعودی میں انہدام کی گئی ایک عمارت کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ترکیہ اور شام میں آئے زلزلہ کے بعد سے سوشل میڈیا پر متعدد فوٹو اور ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی کڑی میں زمین دوز ہوتی ایک عمارت کے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ترکیہ اور شام میں آئے زلزلہ کا یہ ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سعودی میں انہدام کی گئی ایک عمارت کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’ترکی زلزلے کا ویڈیو‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو میں ’هدد_جدة‘ نام کے ٹویٹر ہینڈل نے یہی ویڈیو 19 جون 2023 کو ٹویٹ کیا ہے۔ جبکہ خبروں کے مطابق، ’ترکیہ اور شام میں 6 فروری 2023 کو زلزلہ آیا تھا۔ یہاں ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے جدہ کا بتایا گیا ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یوٹیوب پر ایک ویڈیو ملا جس کے ایک فریمس میں اسی عمارت کو دیکھا جا سکتا ہے۔ 21 اپریل 2022 کو اپلوڈ ہوئے جدہ کی ڈرائیو کے اس ویڈیو میں ہمیں ہوبہو یہی عمارت نظر آئی۔ ویڈیو کو مکہ روڈ جدہ کا بتایا گیا ہے۔
ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے سعودی عرب کے صحافی حادی الشریف سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’یہ جدہ کا ایک پرانا ویڈیو ہے‘۔
اسی ویڈیو پر ہم سے بات کرتے ہوئے سعودی عرب کے صحافی سعد الحربي نے بتایا کہ، ’یہ ویڈیو سعودی عرب کا ہے۔ متعدد عمارتوں کو کچھ سالوں میں منہدم کیا گیا ہے یہ ولی عہد محمد بن سلمان کے بڑے پروجیکٹ کا حصہ ہے‘۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 24 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
ترکیہ اور شام میں آئے زلزلے سے متعلق وائرل ہو رہی تصاویر اور ویڈیو کا فیکٹ چیک ہم پہلے بھی کر چکے ہیں۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سعودی میں انہدام کی گئی ایک عمارت کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں