فیکٹ چیک: آئی ایس آئی ایس کے ترکیہ کے فوجیوں کو زندہ جلائے جانے کا ویڈیو اسرایئل۔ حماس جنگ سے جوڑ کر وائرل
- By: Umam Noor
- Published: Oct 20, 2023 at 04:50 PM
- Updated: Oct 20, 2023 at 05:31 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے بیچ دو فوجیوں کو زندہ جلائے جانے کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو حماس کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں مغوی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے فوجی ترکیہ کے تھے، جنہیں 2016 میں آئی ایس آئی ایس نے زندہ جلا دیا تھا۔ وائرل ویڈیو کا اسرائیل اور حماس کے تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
وائرل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف نے لکھا کہ ’’اسرائیلی فوجیوں کو زنجیروں میں باندھ کر حماس کے لوگ زندہ جلانے کا ویڈیو آیا ہے، ایسا غیر انسانی منظر کبھی نہیں دیکھا۔ اسرائیل کو حماس جیسی دہشت گرد تنظیم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا پورا حق حاصل ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریم نکالے اور گوگل لینس کے ذریعے تلاش کی۔ تلاش کے دوران ہمیں 22 دسمبر 2016 کو ڈیلی میل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی خبر میں اس معاملہ سے متعلق ویڈیو اور معلومات ملی۔ دی گئی معلومات کے مطابق داعش نے شام کے شہر حلب میں ترک (اس وقت کے ترک) فوجیوں کو آگ لگا دی۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
الجزیرہ کی ویب سائٹ پر اسی معاملہ سے متعلق معلومات کے مطابق اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ (آئی ایس آئی ایل، جسے آئی ایس آئی ایس بھی کہا جاتا ہے) نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دو مغوی ترک فوجیوں کو مبینہ طور پر زندہ جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دسمبر 2016 میں این ڈی ٹی وی پر شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق، ‘آئی ایس آئی ایس جہادی گروپ نے جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کی، جس میں دو گرفتار ترک فوجیوں کو زندہ جلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وردی میں ملبوس دو افراد کو پنجرے سے باہر نکالا جا رہا ہے، باندھ کر پھر آگ لگا دی گئی ہے۔ مبینہ طور پر 19 منٹ کی اس فوٹیج کو شمالی شام میں داعش کے اعلان کردہ “صوبہ حلب” میں شوٹ کیا گیا ہے۔‘‘۔
وائرل ویڈیو کی تصدیق کے لئے، ہم نے اپسوتنک ترکی کے صحافی ارکن اوکنان سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل ویڈیو شیئر کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ویڈیو ترک فوجیوں کو زندہ جلائے جانے کی ہے۔
جعلی ویڈیو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف کا تعلق پاکستان سے ہے اور اس صارف کے 88 ہزار فالوورز ہیں۔
وشواس نیوز نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ سے متعلق بہت سے فیکٹ چیک کئے ہیں، جنہیں یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے فوجی ترکی کے تھے، جنہیں 2016 میں آئی ایس آئی ایس نے زندہ جلا دیا تھا۔ وائرل ویڈیو کا اسرائیل اور حماس کے تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- Claim Review : یہ ویڈیو حماس کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں مغوی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا گیا ہے۔
- Claimed By : X User: Ad Dinesh Pathak
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔