X
X

فیکٹ چیک:پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع کو نہیں ہوئی 3 سال کی سزا، وائرل دعوی فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ علی ظفر اور میشا شفیع کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر کاروائی ہے۔ میشا شفیع اور ان کے وکیل نے بھی ٹویٹ کر کے وائرل کئے جا رہے دعوی کی تردید کی ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 13, 2021 at 06:31 PM
  • Updated: Apr 13, 2021 at 07:36 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی پوسٹ میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ پاکسان کی گلوکارہ میشا شفیع کو می ٹو کے تحت اداکار اور گلوکار علی ظفر پر الزام لگانے کے سبب ہتک عزت کے معاملہ میں پاکستان کی ایک عدالت نے تین سال کی سزا سنا دی ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ علی ظفر اور میشا شفیع کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر کاروائی ہے۔ میشا شفیع اور ان کے وکیل نے بھی ٹویٹ کر کے وائرل کئے جا رہے دعوی کی تردید کی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

ٹویٹر صارف، ’جیدی‘ نے ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’علی ظفر پر جنسی ہراسمنٹ کے جھوٹے مقدمے کی وجہ سے گلوکارہ #میشا_شفیع کو تین سال قید کی سزا سنا دی گئ___ میرا جسم میری مرضی کے منہ پر کرارا تھپڑ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل نیوز سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں پاکستانی نیوز ویب سائٹ ٹریبیون ڈاٹ کام پر 16 مارچ 2021 کو شائع ہوئی ایک خبر ملی۔ جس میں بتایا گیا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف داخل کئے گئے ہتک عزت کا معاملہ ابھی زیر عدالت ہے، گزشتہ روز جو میشا شفیع کی سزا سے متعلق جن خبروں کو وائرل کیا جا رہا ہے وہ بے بنیاد ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

مزید سرچ میں ہمیں 15 مارچ 2021 کو میشا شیفع کی جانب سے کیا گیا ایک ری ٹویٹ ملا ۔ ان کے وکیل اسد جمال کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ میں لکھا ہے،’سوشل میڈیا پر وائرل خبروں میں دعوی کیا گیا ہے کہ میری مؤکل میشا شفیع کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ علی ظفر کے ذریعہ متعدد خواتین کے خلاف قائم کیے گئے غیر سنجیدہ مجرمانہ ہتک عزت کیس میں ٹرائل کورٹ کے ذریعہ اس طرح کا کوئی فیصلہ منظور نہیں ہوا ہے۔ یہ خبر فرضی ہے‘‘۔ مکمل ٹویٹ یہاں دیکھیں۔

پوسٹ سے جڑی تصدیق کے لئے جاگرن نیو میڈیا کے سینئر ایڈیٹر پرتیوش رنجن نے پاکستان کی سینئر صحافی لبنیٰ جرار نقوی سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ لبنیٰ نے ہمیں بتایا کہ ’’ابھی تک جنسی ہراسانی کے معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں دیا گیا ہے۔ تاہم ، میشا شفیع نے درخواست دائر کرنے کے بعد، لاہور ہائیکورٹ نے 22 اپریل (پیر) کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر کو طلب کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست گزار کے خلاف ایف آئی اے کا سائبر کرائم کیس خارج کیا جائے۔ میشا کو فرضی خبروں کا شنانہ بنایا گیا اور ان سے متعلق ایسی فرضی خبریں پھیلائی گئیں کہ انہیں تین سال کی قید ہو گئی ہے۔ ‘‘۔

پوسٹ کے فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کرنے والے ٹویٹر صارف جیدی کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 2777 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ علی ظفر اور میشا شفیع کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر کاروائی ہے۔ میشا شفیع اور ان کے وکیل نے بھی ٹویٹ کر کے وائرل کئے جا رہے دعوی کی تردید کی ہے۔

  • Claim Review : علی ظفر پر جنسی ہراسمنٹ کے جھوٹے مقدمے کی وجہ سے گلوکارہ #میشا_شفیع کو تین سال قید کی سزا سنا دی گئ___ میرا جسم میری مرضی کے منہ پر کرارا تھپڑ
  • Claimed By : جیدی
  • Fact Check : جھوٹ‎
جھوٹ‎
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later