وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر انڈونشیا کے بالی میں ایک تقریب کے دوران ہوئی ایک آرٹ پرفارمینس کی ہے۔ اس تصویر کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اور اسی کی متعدد تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ وائرل تصویر اور ویڈیو میں کچھ لوگوں کو سفید کپڑا اوڑھے زمین پر لیٹے دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے آپ-پاس بہت سے لوگوں کی بھیڑ نظر آرہی ہے۔ تصویر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے جوڑ کر شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ فلسطین کے لوگوں کی لاشوں کی فوٹو ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر انڈونشیا کے بالی میں ایک تقریب کے دوران ہوئی ایک آرٹ پرفارمینس کی ہے۔ اس تصویر کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’کہنے کو تو یہ فلسطینی مسلمانوں کی لاشیں ہیں لیکن محسوس کرے تو آپ کو پوری اُمت کی لاشیں نظر آئیے گے‘’۔
اسی موقع کے ویڈیو بھی وائرل ہو رہے ہیں جن کو شیئر کرتے ہوئے ملتا جلتا دعوی کیا جا رہا ہے۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو انڈنیشیا کی نیوز ویب سائٹ پر 31 اکتوبر 2022 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق تابنان میں کولونارنگ پرفارمینس کے دوران 108 لوگوں نے لاشوں کا کردار ادا کیا۔ خبر میں مزید بتایا گیا کہ، ’’کالونارنگ ڈانس ڈرامہ پرفارمنس پر مبنی ڈرامے ‘کاٹنڈنگ رتنا منگلی’ میں 108 وطنگن یا لاشوں کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ سینکڑوں طلباء پسرامان اگنگ منڈالا سوسی کے طالب علم ہیں‘‘۔
وائرل ویڈیو ہمیں بالی ایکسپریس کے یوٹیوب چینل پر 31 اکتوبر 2022 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو سے متعلق معلومات کے مطابق یہ تبنان (بالی کا ایک صوبہ) میں ’کولورنگ کٹونڈنگ رتن منگلی‘ پرفارمینس کا ویڈیو ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے انڈونیشیا کے فیکٹ چیکر اویبوو ساسمیتو سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو انڈنیشیا کے بالی میں ہوئی ایک آرٹ پرفارمینس سے منسلک ہے۔
خبروں کے مطابق 7 اکتوبر سے حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اب تک تقریبا چھ ہزار فلطسینوں کی جانیں بحق ہو چکی ہیں۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا ستکی ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنےوالے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 25 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر انڈونشیا کے بالی میں ایک تقریب کے دوران ہوئی ایک آرٹ پرفارمینس کی ہے۔ اس تصویر کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں