X
X

فیکٹ چیک: نومولود بچے کے ملنے کا یہ ویڈیو لیبیا میں آئے سیلاب کے بعد کا نہیں، دعوی گمراہ کن ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 سے سوشل میڈیا پر الجزائر کے حوالے سے موجود ہے۔ اس ویڈیو کا لیبیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Sep 18, 2023 at 04:05 PM
  • Updated: Sep 18, 2023 at 05:55 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز لیبیان میں آئے تباہ کن سیلاب کے سبب ہزاروں لوگوں کی جانیں بحق ہو گئیں اور ابھی بھی ہزاروں کے گمشدہ ہونے کی خبریں ہیں۔ انہیں سب کے بیچ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں متعدد افراد ایک نومولود بچی کو ریسکیو کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ معاملہ لیبیا میں پیش آیا جہاں سیلاب کے دوران ایک ماں نے بچی کو جنم دیا اور بچی سیلاب کی شکست میں آگئی۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 سے سوشل میڈیا پر الجزائر کے حوالے سے موجود ہے۔ اس ویڈیو کا لیبیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’قدرت کا کرشمہ لیبیا میں سیلاب کے دروان قدرت کا ایک عجیب کرشمہ… ملبے کے اندر سے ایک نومولود بچہ اپنی نال کے ساتھ نکال لیا گیا۔ آفت کی ہولناکی سے خاتون کا حمل ساقط ہو گیا۔وقت سے پہلے بچہ جنم لینے والا سیلاب میں بہنے کے باوجود زندہ سلامت۔ لیکن ماں ابھی تک لاپتہ‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریم کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو کی تصاویر ایک فیس بک پیج ’كلشي هنا‘ پر مئی 2019 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں ان تصاویر کو الجزائر کے شہر بتنا کی بتایا گیا ہے۔

یہ تصویر ہمیں دو دیگر فیس بک پیج پر بھی مئی 2019 ملی یہاں بھی اس معاملہ کو الجزائر کے بتنا کابتایا ہے۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ٹائمس ٹول سے 2019 اور اس سے قبل اس معاملہ سے متعلق معلومات کو جمع کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 17 مئی 2019 کو ’أطلس دوريجين‘ نام کے فیس بک پیج پر اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’نومولود کے ملنے کا یہ معاملہ الجزائر کے سیدی معروف میں پیش آیا‘۔

اسی بنیاد پر نیوز سرچ کئے جانے پر ہمیں مذکورہ ویڈیو سے متعلق خبر مئی 2019 کو شائع ہوئی ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق،سیدی معروف شہر میں ایک چونکا دینے والا معاملہ پیش آیا ہے جہاں چرواہے نے ایک نوازائیدہ بچی کو ریسکیو کیا۔ بچی کے رونے کی آواز اس نے سنی اور بچی کی جانب جاتے ہی اس نے مقامی حکام کو اعطلاع دی۔ ذرائع کے مطابق نومولود بچی خیریت سے پائی گئی ہے جبکہ اس کی ماں یا اسے مذکورہ مقام پر چھوڑنے والے مشتبہ شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے

وشواس نیوز آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کرتا ہے کہ وائرل ویڈیو کہاں کا، کب کا یا کس معاملہ سے متعلق ہے، حالاںکہ یہ واضح ہے کہ یہ سالوں سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور اس کا لیبیا میں آئے حالیہ سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے لیبیا کے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے کنسلٹینٹ صحافی ملک المغربی سے رابطہ کیا اور ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل ویڈیو کسی لیبیا کا نہیں ہے۔

خبروں کے مطابق، ’لیبیا میں آئے خوفناک سیلاب سے اب تک 11,300 لوگوں کی موت ہو چکی ہےاور تقریبا دس ہزار ابھی بھی گمشدہ ہیں۔ وہیں راحت و بچاؤ کا کام جاری ہے اور لوگوں کو بچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ مکل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان کے پیشاور سے ہے اور صارف کو 8 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتےہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2019 سے سوشل میڈیا پر الجزائر کے حوالے سے موجود ہے۔ اس ویڈیو کا لیبیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • Claim Review : یہ معاملہ لیبیا میں سیلاب کے دوران پیش آیا ہے
  • Claimed By : FB user: Ghazi Gul
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later