فیکٹ چیک: ڈین مارک کے پرانے ویڈیو کو سویڈن میں ہو رہے فسادات سے جوڑ کر وائرل

ہم نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو سویڈن کی نہیں بلکہ مارچ 2021 کی ڈین مارک کی ہے۔ پرانی ویڈیو کو سویڈن کی حالیہ صورت حال سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سویڈن میں قرآن مجید کو لے کر چل رہے فسادادت کے درمیان سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہاہے جس میں ایک شخص کو مبینہ طور پر قرآن پاک کو جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور تین لوگ آتے ہیں اور اس شخص سے قرآن لے لیتے ہیں اور شخص کو مار لات مار کر گرا دیتے ہیں۔ اب اسی ویڈیو کو وائرل کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو سویڈن کی ہے۔ جب ہم نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو سویڈن کی نہیں بلکہ مارچ 2021 کی ڈین مارک کی ہے۔ پرانی ویڈیو کو سویڈن کی حالیہ صورت حال سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ہم سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ تمام علمی کوفر پی لعنت لعنت۔ نر بھادر مسلمان ذندہ باد اپ کا یہ لات مار کر دل کو سکون آیہ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے دریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 12 مارچ 2021 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ ویڈیو ڈین مارک کا ہے۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں ینی شفق کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو سے متعلق خبر ملی۔ 3 مارچ 2021 کو اپ لوڈ شدہ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے مسلم اکثریتی محلے میں سڑک کے بیچوں بیچ انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت (ہارڈ لائن) نے قرآن کو جلانے کی کوشش کی۔ تین مسلمان نوجوانوں نے اس بےحرمی ہونے سے بچایا۔ اور قرآن کو جلانے والے شخص کو لات مار کر نیچے گرا دیا مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

بی بی سی اردو کی 18 مارچ 2022 کی خبر کے مطابق، ’سویڈن میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ کی جانب سے قرآن کے درجنوں نسخے جلانے کے منصوبے کے اعلان کے بعد ملک میں شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں اب تک 40 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ پرشتدد مظاہرے انتہا پسند ڈینش سویڈش رہنما راسمس پیلوڈن کی جانب سے کی جانے والی ریلیوں کے بعد شروع ہوئے ہیں۔ پیلوڈن کا کہنا ہے کہ اس نے اسلام کی مقدس کتاب کو جلایا ہے اور وہ ایسا دوبارہ کرنا چاہتا ہے‘۔

ویڈیو سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے سویڈن کے صحافی نکولائی عتفی سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو سویڈن کا نہیں ہے۔ مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں ایک بورڈ دیکھ رہا ہے جس میں ڈینش زبان لکھی ہوئی ہے تو مکمن ڈنمارک کا ہے۔

گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والےصارف محمد حنان کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔

نتیجہ: ہم نے اپنی پڑتال کی تو پایا کہ یہ ویڈیو سویڈن کی نہیں بلکہ مارچ 2021 کی ڈین مارک کی ہے۔ پرانی ویڈیو کو سویڈن کی حالیہ صورت حال سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts