X
X

فیکٹ چیک: امریکہ کے الاسکا میں آئے زلزلہ کے پرانے ویڈیو کو کیا جا رہا حالیہ بتاتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا ہا ویڈیو سال 2018 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور ایک ویری فائڈ یوٹیوب چینل ن اسے نومبر 2018 میں الاسکا میں آئے زلزلے کا بتایا ہے۔ حالاںکہ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کا الاسکا میں آئے حالیہ زلزلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Jul 19, 2023 at 05:30 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر زلزلہ کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، وائرل کئے جا رہے ویڈیو میں ایک گھر کے اندر کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں زلزلے کے ابتدائی آثار اور اس کے بعد تیز جھٹکوں کو آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے شخص جیسی ہی ان جھٹکوں کو محسوس کرتا ہے تو وہ بچوں کو باہر لے کر دوڑتا ہوا نظر آتا ہے۔ ویڈیو کو امریکہ کے الاسکا میں آئے حالیہ زلزلہ سے جوڑتے ہوئے وائرل کیا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا ہا ویڈیو سال 2018 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور ایک ویری فائڈ یوٹیوب چینل ن اسے نومبر 2018 میں الاسکا میں آئے زلزلے کا بتایا ہے۔ حالاںکہ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کا الاسکا میں آئے حالیہ زلزلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو 17 جولائی کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’آج (اتوار) صبح الاسکا کے ساحلی علاقے کو ریکٹر اسکیل پر 7.4 شدت کے زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکال کر گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 2018 کو وائرل ہب نام کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اسے الاسکا کا بتایا گیا ہے۔ اور دی گئی معلومات کے مطابق ’’30 نومبر 2018 کو آئے زلزلہ کا یہ منظر ہے۔

وائرل ویڈیو سے متعلق خبر ہمیں ایک نیوز ویب سائٹ پر بھی ملی، یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ وائرل ویڈیو سال 2018 میں الاسکا میں آئے زلزلہ کا ہے جس میں ایک شخص اپنی بیوی اور بچوں سمیت زلزلہ کے سبب گھر سے بارہ جاتا ہوا نظر آرہا ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں عالمی خبروں کو کوور کرنے والے کارسپانڈینٹ جے پی رنجن سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ دو روز قبل الاکسکا میں زلزلہ آیا تھا۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا ہا ویڈیو سال 2018 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور ایک ویری فائڈ یوٹیوب چینل ن اسے نومبر 2018 میں الاسکا میں آئے زلزلے کا بتایا ہے۔ حالاںکہ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو کا الاسکا میں آئے حالیہ زلزلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • Claim Review : امریکہ کے الاسکا میں آئے زلزلہ کا ویڈیو
  • Claimed By : CRI Persian- چین امروز
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later