فیکٹ چیک: پرانے ویڈیو کو کیا جا رہا عمران خان کی جیل کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی موجودگی کے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا اور پیشاور کا اس وقت کا ہے جب پی ٹی آئی نے ’جیل بھرو تحریک‘ کی تھی۔اس پرانے ویڈیو کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس ایک جیل کے باہر زبردست بھیڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے کارکنان اٹک جیل کے باہر بڑی تعداد میں موجود ہیں اور شدید نعرہ بازی کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا اور پیشاور کا اس وقت کا ہے جب پی ٹی آئی نے ’جیل بھرو تحریک‘ کی تھی۔اس پرانے ویڈیو کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’اٹک جیل کے تازہ ترین مناظر۔ اٹک جیل کے باہر پی ٹی ائی کارکنان کی بڑی تعداد موجود شدید نعرے بازی جاری۔ کھولو کھولو گیٹ کھولو‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

خبروں کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد کی ٹرائل کورٹ سے توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد زمان پارک لاہور سے گرفتاری کے بعد ہفتہ کی شام ڈسٹرکٹ جیل اٹک لے جایا گیا۔ جیل کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سخت حفاظتی دستوں نے گھیرے میں لے لیا تھا۔ اٹک پولیس کو ہدایت ملتے ہی جیل کے اطراف پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ اٹک جیل شہر کے وسط میں راولپنڈی-پشاور ریلوے ٹریک کے ساتھ واقع ہے۔ اسے برطانوی حکمرانوں نے 1905-06 میں 67 ایکڑ پر تعمیر کیا تھا۔ برطانوی حکمران اس جیل کو زیادہ تر بغاوت میں ملوث لوگوں کو حراست میں لینے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اسے اب ملک کی ایک ہائی سیکیورٹی جیل سمجھا جاتا ہے جہاں عام طور پر سخت زیر سماعت قیدیوں کو رکھا جاتا ہے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کےکی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی معاملہ سے جڑا ویڈیو ہمیں ’نیا دور‘ نام کے ایک فیس بک پیج پر اپلوڈ ہوا ملا۔ اس میں وائرل ویڈیو میں نظر آرہے لوگوں کو ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ 23 فروری کو اپلوڈ کئے گئے ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’جیل بھرو تحریک’ پیشاور حالات کشیدہ ۔ پیشاور پولیس اور کارکنان آمنے سامنے‘۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں دنیا نیوز کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے منظر کا ایک ویڈیو ملا۔ 23 فروری کو اپلوڈ کئے گئے ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ’جیل بھرو تحریک‘ کے درمیان جمعرات کو سینٹرل جیل پشاور کو سیل کر دیا گیا‘‘۔

اس ویڈیو میں دو ہوبہو انہیں دو لوگوں کو دیکھا جا سکتا ہے جو کہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو میں بھی نظ آرہے ہیں۔

ملتے جلتے ویڈیو کو جی این این ٹی وی کے ویری فائڈ فیس بک پیج پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں بھی ویڈیو کو 23 فروری کو اپلوڈ کرتے ہوئے پیشاور کا جیل بھرو تحریک کا ہی بتایا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں ہمیں وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے پانی کے ٹینکر دکھائی دئے۔

خبروں کے مطابق، ’’سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی نے بدھ کے روز لاہور سے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی، آئین کی خلاف ورزی اور معاشی بدحالی کے خلاف عوامی عدالت میں گرفتاری کی تحریک شروع کی۔ پارٹی نے سابق وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسد عمر، سینیٹر اعظم سواتی اور پنجاب کے سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ سمیت سینئر رہنماؤں کی پولیس وین کے اندر بیٹھے فوٹیج شیئر کیں۔ انہوں نے وہاں موجود پولیس سے کہا کہ وہ انہیں گرفتار کریں‘‘۔

پاکستان کے بول نیوز نے بھی اس ویڈیو کی پڑتال کرتے ہوئے بتایا کہ اس ویڈیو اٹک جیل یا عمران خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

وائرل ویڈیو سے متعلق مزید تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا ہے اس کا عمران خان کی حالیہ گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو پرانا اور پیشاور کا اس وقت کا ہے جب پی ٹی آئی نے ’جیل بھرو تحریک‘ کی تھی۔اس پرانے ویڈیو کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts