وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو روس کے ماسکو ایئرپورٹ پر طیارہ میں ہوئے حادثہ کا ہے۔ اس ویڈیو کو چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز چین کے ایسٹرن بوئنگ 737 کے حادثہ کا شکار ہونے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک طیارہ کو آگ کی لپٹوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ حال میں چین میں ہوئے طیارہ حادثہ کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو روس کے ماسکو ایئرپورٹ پر طیارہ میں ہوئے حادثہ کا ہے۔ اس ویڈیو کو چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’چائنا ایسٹرن ایئرلائن کا ایک مسافر طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے، جنوبی چین میں فضائی ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہونے اور تین منٹ کے اندر ہزاروں میٹر نیچے گرنے کے فوراً بعد گر کر تباہ ہو گیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکال کر گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 15 مئی 2020 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’روس طیارہ حادثہ۔ پائلٹ کے خلاف فوجداری مقدمے کی تفتیش مکمل کر لی گئی‘۔
ہمیں یہی ویڈیو دا ٹیلی گراف کی یوٹیوب چینل پر 16 مئی 2020 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق،’ماسکو میں گزشتہ سال طیارے میں آگ لگنے کی نئی فوٹیج جاری کی گئی ہے جس میں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ دل دہلا دینے والے اس ویڈیو میں شیریمیٹیو ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کے بعد مایوس مسافروں کو 100 فٹ تک آگ کے شعلوں سے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے‘۔
اسی طیارہ حادثہ کا ویڈیو ہمیں دا گارجیئن کی یوٹیوب چینل پر 6 مئی 2019 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’اتوار کے روز ایک روسی ایروفلوٹ مسافر طیارے میں سوار 40 سے زائد افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب طیارے میں آگ لگ گئی اور طیارہ نے ماسکو کے ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ مسافروں کو ہوائی جہاز کی ہنگامی سلائیڈوں کے ذریعے اپنی جان بچا کر بھاگتے ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے روس کے صحافی گیبریل گیون سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصویر دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل ویڈیو ماسکو کا 2019 کا ہے۔
قابل غور ہے کہ پیر کے روز چین کے بوئنگ 737 طیارہ جنوب مغربی صوبے یونان کے کنمنگ سے مشرقی ساحل کے ساتھ گوانگزو کے صنعتی مرکز کی طرف پرواز کرتے ہوئے گوانگسی علاقے کے شہر ووزو کے قریب گر کر تباہ ہواجس میں132 لوگ سوار تھے اور ملبے سے کوئی بھی زندہ نہیں ملا ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا ستکی ہے۔
گمراہ کن ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 2,133 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو روس کے ماسکو ایئرپورٹ پر طیارہ میں ہوئے حادثہ کا ہے۔ اس ویڈیو کو چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں