فیکٹ چیک: سجدہ کرتے وقت مدینہ شریف میں نہیں ہوئی شخص کی موت، تصویر پھر سے وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک بار پھر ایک شخص کی تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں اس شخص کو مسجد کے احاطے میں سجدے کی حالت میں دیکھا جا سکتا ہے اور ان کے اوپر ایک جانماز بھی رکھی ہوئی نظر آرہی ہیں۔ اور آس پاس کھڑے لوگ اس منظر کو اپنے فون سے قید کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ صارفین اس تصویر کو عقیدہ کے زاویے سے شیئر کر رہے ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ سعودی عرب کے شہر مدینہ میں مسجد نبوی میں سجدے کے دوران اس شخص کی موت ہو گئی۔

وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا ہے کہ تصویر میں نظر آنے والا شخص مسجد نبوی میں نماز جمعہ کے دوران بیہوش ہوگیا تھا، سجدے کے دوران موت کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ’’کتنی خوبصورت موت ہے، حالت سجدے میں موت اور وہ بھی #مسجد_نبوی میں نماز کے دوران، اللہ کے بندے نے سجدے میں ہی اپنی اصل حقیقت کا سامنا کر لیا۔ موت بھی اس وقت آئی جب انسان اپنے رب کے بہت قریب تھا۔ اللہ ہم سب کو اسی طرح سجدے میں موت نصیب فرمائے۔

پڑتال

وائرل تصویر کی چھان بین کے لیے ہم نے اسے گوگل ریورس امیج کے ذریعے کی ورڈ کی مدد سے تلاش کرنا شروع کیا۔ تلاش کے دوران ہمیں 20 مارچ 2022 کو ’عرب لوکل ڈاٹ کام‘ نامی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی اس معاملے سے متعلق خبر ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، “سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی، جو ہنگامی طبی خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے، انہوں نے تصدیق کی کہ کل جمعہ کے روز مسجد نبوی میں تعینات ایمبولینس اسکواڈ نے نماز جمعہ کے دوران ایک شخص کو بے ہوش پایا اور اسے اسپتال لے جایا گیا۔” مدینہ المنورہ میں سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی کی شاخ کے سرکاری ترجمان خالد الساحلی نے بتایا کہ یہ شخص نماز جمعہ کے دوران بے ہوش ہو گیا تھا۔ تاہم ان کی موت سے متعلق خبریں جھوٹی ہیں۔

مارچ 2022 کو اس معاملے سے متعلق خبریں ’سعودی ایکپیٹریٹس‘ کی ویب سائٹ پر بھی پائی گئیں۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ واقعہ 18 مارچ کو پیش آیا تھا اور یہ شخص نماز جمعہ کے دوران بے ہوش ہوگیا تھا۔

ہلال احمر اتھارٹی کے ترجمان خالد سہلی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اس معاملے پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ دی گئی معلومات کے مطابق مسجد نبوی میں نماز جمعہ کے دوران ایک شخص بے ہوش ہو گیا۔ انہیں فوری طور پر مدینہ کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔

اس سے قبل بھی یہ تصویر اسی گمراہ کن دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور اس وقت ہم نے تصدیق کے لیے سعودی عرب کے صحافی سعد الحربی سے رابطہ کیا تھا اور انہوں نے وائرل ہونے والی پوسٹ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شخص ابھی بیہوش ہو گیا تھا، لیکن یہ تصویر جھوٹے دعووں کے ساتھ ہر جگہ وائرل ہوگئی۔

اس گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس پیج کو 2 ملین سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ تصویر میں نظر آنے والا شخص مسجد نبوی میں نماز جمعہ کے دوران بیہوش ہوگیا تھا، سجدے کے دوران موت کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts