وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2017 کا روس میں ہوئی ایک بین الاقوامی کانفرینس کا ہے، اقوام متحدہ کا نہیں۔ مذکورہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک کانفرینس کے دوران کویت کے نمائندے کو اسرائیل کے اسرائیل کے نمائندہ سے کانفرینس چھوڑ کر جانے کا کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں۔ وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ حالات کو لے کر کویت کے نماندے نے یہ بیان دیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2017 کا روس میں ہوئی ایک بین الاقوامی کانفرینس کا ہے، اقوام متحدہ کا نہیں۔ مذکورہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کیا ہے جس پر لکھا ہے، ’’اپنا بیگ اٹھاو اوریہاں سے دفع ہو جاو۔ اقوام متحدہ میں کویتی نماندے نے اسرائیلی نماندے کو جھاڑ دیا۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریم کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو متعدد قابل اعتماد یوٹیوب چینل اور نیوز ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبروں میں ملا۔
العربیہ کی ویب سائٹ پر اس ویڈیو کو 19 اکتوبر 2017 کو اپلوڈ کیا گیا ہے، اور یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’پارلیمنٹ روس میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں کویت کے چیف قانون ساز کی جانب سے فلسطینی قانون سازوں کے بارے میں اپنے تبصرے پر تنقید کے بعد ایک اسرائیلی رکن نے واک آؤٹ کر دیا۔ کویت کی قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغنیم نے بین پارلیمانی یونین کے مذاکرات میں جمع ہونے والے قانون سازوں کو بتایا کہ ‘اگر آپ کو شرم نہیں ہے تو جیسا کہ آپ چاہتے ہیں کریں۔ اسرائیلی حکام کے ہاتھوں گرفتار فلسطینی قانون سازوں کی ریاست کے بارے میں گفتگو کے دوران، غنیم نے کہا کہ یہ “دہشت گردی کی سب سے خطرناک قسم کی نمائندگی کرتا ہے – ریاست کی دہشت گردی‘‘۔
مڈل ایسٹ آئی پر بھی وائرل ویڈیو سے متعلق خبر 2017 کو شائع ہوئی ہے، یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ایک اسرائیلی قانون ساز اپنے کویتی ہم منصب کو “بچوں کا قاتل” کہنے کے بعد روس میں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے واک آؤٹ کر گئے۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل ویڈیو پرانا اور روس میں ہوئی ایک بین الاقوامی کانفرینس کا ہے، حالاںکہ اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا حال ہی میں اقوام متحدہ میں کویت کی جانب سے اسرائیل کو کوئی بیان دیا گیا ہے۔ سرچ میں ہمیں کویت کی نیوز ایجنسی کونا پر 11 اکتوبر کو شائع ہوئی خبر ملیں، جس میں دی گئی معلومات کےمطابق، ’’کویت نے وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں، کویت نے قابض فوج کی طرف سے فلسطینیوں اور غزہ کے لوگوں کے خلاف مسلسل بڑھتے ہوئے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ کویت نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے مطالبات کی تجدید کی ہے کہ وہ ذمہ داری قبول کریں اور فلسطینی عوام کے تحفظ اور تشدد کے سلسلے کو ختم کرنے کے لیے فوری مداخلت کریں‘‘۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں بین الاقوامی معاملات کو کوور کرنے والے صحافی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ فلسطین اسرائیل کے درمیان چل رہی جنگ کو لے کر کویت نے فلسطین کی حمایت کی ہے اور بین الاقوامی اداروں سے آگے بڑھ کر مدد کے لئے بھی کہا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2017 کا روس میں ہوئی ایک بین الاقوامی کانفرینس کا ہے، اقوام متحدہ کا نہیں۔ مذکورہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا حالیہ جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں