فیکٹ چیک: سعودی کے جوا خانہ کا نہیں ہے یہ ویڈیو، فرضی دعوی ہو رہا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے لوگ جوا نہیں کھیل رہے تھے بلکہ یہ بلوت نام کے کھیل کی چیمئین شپ کا ویڈیو ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے شیخوں کو الگ الگ گروپ میں ٹیبل پر بیٹھےہوئےدیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ سعودی عرب کا پہلا جوا خانہ کا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے لوگ جوا نہیں کھیل رہے تھے بلکہ یہ بلوت نام کے کھیل کی چیمئین شپ کا ویڈیو ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’سعودی عرب میں نئے جوا خانے کی ایک جھلک جو یقیناً ان کی تباہی کا باعث بنے گا‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا سعودی عرب میں کوئی جوا خانہ ہے یا وہاں جوا کھیلا جاتا ہے؟ سرچ میں ہمیں معلوم ہوا کہ سعودی عرب میں جوا کھیلنا ممنوع ہے کیوں کہ اس کا آئین قرآن پر مبنی ہے۔

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے کچھ کی فریمس نکالے پھر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہی ویڈیو ’پیپل آف سعودی عربیہ‘ نام کے فیس بک پیج پر7 اپریل 2018 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا گیا ہے، ’ریاض میں #بلوت چیمپئن شپ کا آغاز۔ #سعوی عربیہ میں جنرل سپورٹس اتھارٹی نے حال ہی میں ریاض میں بلوت چیمپئن شپ کا آغاز کیا۔ ٹورنامنٹ میں 12000 سے زائد لوگ حصہ لے رہے ہیں‘۔

مزید پڑتال میں ہم نے نیوز سرچ میں بلوت چیمپیئن شپ سعودی عرب اور اپریل 2018 کے ٹائم ٹول کے ساتھ گوگل پر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں العربیہ کے یوٹیوب چینل پر 5 اپریل 2018 کو اپ لوڈ ہوا ویڈیو ملا۔ یہاں پر وائرل ویڈیو کی ہی طرح ہوبہو گروپ میں لوگوں کو ایک بیٹل پر بیٹھ کر کچھ کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ریاض میں بلوت چیمپیئن شپ کا آغاز ہوا‘۔

بلوت سے متعلق معلموات حاصل کرنے کے لئے ہم نے گوگل پر بلوت سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں عرب نیوز پر روبا اوبید کی جانب سے شائع ہوئی خبر فروری 2018 کی خبر ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’کئی دہائیوں سے، بلوٹ عربی خلیجی نوجوانوں اور خاص طور پر سعودی میں تاش کے مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک رہا ہے۔ ہر عمر کے لوگ اسے کھیلتے ہیں، لیکن یہ زیادہ تر نوجوانوں میں مقبول ہے‘۔

ویڈیو سے جڑی تصدیق حاصل کرنے کے لئے عرب نیوز کے لئے اس خبر کو لکھنے والی صحافی روبا اوید سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو جوا کھیلنے کا نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک کھیل ہے جس کا نام بلوت ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف مشق کو 1,887 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے لوگ جوا نہیں کھیل رہے تھے بلکہ یہ بلوت نام کے کھیل کی چیمئین شپ کا ویڈیو ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts