وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل تصویر 2013 کی میکسیکو کی پارلیمنٹ کی اس وقت کی ہے ایم پی ایٹینو گارشیا نے اپنے پالیمانے خطاب کے دوران آیئل ریفارم کے خلاف اپنے لباس اتار کر اس کا مظاہرہ کیا تھا۔ اب اس تصویر کے ساتھ جو دعوی کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کو شخص پالیمینٹ کے اندر بغیر کپوں کے دیکھا جا سکتا ہے۔ صارفین اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دع وی کر رہے ہیں کہ میکسیکو کے اس رکن پارلیمنٹ نے وہاں کی غریبی اور بدعنوانی کے سبب اپنے لباس اتار دئے ہیں۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل تصویر 2013 کی میکسیکو کی پارلیمنٹ کی اس وقت کی ہے ایم پی ایٹینو گارشیا نے اپنے پالیمانے خطاب کے دوران آیئل ریفارم کے خلاف اپنے لباس اتار کر اس کا مظاہرہ کیا تھا۔ اب اس تصویر کے ساتھ جو دعوی کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’میکسیکو کے ممبر پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں کپڑے اتارنے کے بعد کہا۔ پارلیمنٹ میں مجھے ننگا دیکھہ کر آپ لوگوں کو یقیناً شرم تو آرہی ہوگیآپ کو میرے وطن کی گلیوں میں ننگے بدن اور ننگے پاؤں بھوکے بے روزگار لوگوں کو دیکھہ کر شرم نہیں آتی، جن کی کمائی کو بے دردی سے لٹا رہے ہو‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر 13 دسمبر 2013 کو شائع ہوئے ایک آرٹیکل میں ملی۔ یہاں خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’میکسیکن کانگریس میں جسے “تاریخی ووٹ” کہا جا رہا ہے، جس نے ملک کی سرکاری تیل کی صنعت کو 70 سالوں میں پہلی بار بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا، اس بحث کو مٹھی بھر اور سٹرپٹیز کے ساتھ نشان زد کیا گیا‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کا آغاز کیا اور ہمں یہ 13 دسمبر 2013 کو بی بی سی کی ویب سائٹ پر بھی اسی تصویر کے ساتھ اپ لوڈ ہوئی ملی۔ خبر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’پارٹی آف دی ڈیموکریٹک ریوولیوشن کے گارشیا نے میکسیکو سٹی میں میکسیکو کی تیل کی ویلتھ کو چھیننے کی علامت کے لیے رات بھر کی بحث کے دوران پوڈیم پر اپنی تقریر کے دوران اپنے زیر جامہ اتارنے کے بعد سامعین سے خطاب کیا۔ رائٹرزبائیں بازو کی ڈیموکریٹک ریوولوشن پارٹی () کے ایک رکن، انتونیو گارشیا کونیجو نے اپنی تقریر کے دوران اپنے زیر جامہ اتار کر یہ بات بتائی کہ یہ بل “قوم کی لوٹ مار” ہے۔ پوری خبر یہاں پڑھیں۔
تمام تفتیش کے بعد بھی ہمیں اس تصویر کے ساتھ کئے جا رہے دعوی سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا۔ اور نا ہی ہمیں ایسی کوئی خبر ملی جس سے یہ واضح ہوا کہ ایسا کوئی معاملہ حال میں پیش آیا ہو
مزید تصدیق کے لئے ہم نے میکسیکو کی صحافیہ جیکی مونیلو سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ حال میں ایسا کوئی معاملہ حال میں یہاں پیش نہیں آیا ہے اور وائرل پوسٹ کے ساتھ کیا جا رہا دعوی بھی فرضی ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل تصویر 2013 کی میکسیکو کی پارلیمنٹ کی اس وقت کی ہے ایم پی ایٹینو گارشیا نے اپنے پالیمانے خطاب کے دوران آیئل ریفارم کے خلاف اپنے لباس اتار کر اس کا مظاہرہ کیا تھا۔ اب اس تصویر کے ساتھ جو دعوی کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں