وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعوی غلط نکلا۔ یہ تصویر کسی مسجد کی آگ کی نہیں بلکہ 2مارچ 2016 کو اسٹیفورڈ میں ایک انڈسٹریئل اسٹیٹ میں ایک کمیکل فیکٹری میں لگی آگ کی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بلڈنگ میں آگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک مسجد میں لگی آگ کی تصویر ہے۔
وشواس نیوز کی جانچ میں دعوی غلط نکلا۔ یہ تصویر کسی مسجد کی آگ کی نہیں، 2مارچ 2016 کو اسٹیفورڈ میں ایک انڈسٹریئل اسٹیٹ میں ایک کمیکل فیکٹری میں لگی آگ کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
اس پوسٹ کو اجے یادو نام کے ایک صارف نے ’مودی ہے تو ممکن ہے‘ نام کے پیج پر شیئر کیا تھا۔ اس تصویر کے ساتھ لکھا تھا، ’مسجد میں دی جا رہی بم بنانے کی ٹرینگ، دھماکہ میں 30 دہشت گردوں کی موت‘‘۔
اس پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
ہم نے اس تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول کا استعمال کرتے ہوئے تلاش کیا۔ ہمیں یہ تصویر گیٹی امیجز ڈاٹ این اور آئی ایم ڈاٹ کام پر ملی۔ دونوں ہی جگہ اس تصویر کو کھینچنے والے فوٹوگرافر کا نام ریچرڈ سلیپر بتایا گیا تھا۔
کی ورڈ کے ساتھ تلاش پر ہمیں یہ تصویر ریچرڈ سلیپر کے فیس بک اکاؤنٹ پر بھی 2 مارچ 2016 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس تصویر کے ساتھ بتایا گیا کہ یہ تصویر اسیٹفورڈ میں لگی آگ کی ہے۔
ہم نے اس کے بعد کی ورڈ اور ٹائم ٹول کی مدد سے سرچ کیا۔ ہمیں دا گارجیئن ڈاٹ کی ایک خبر میں ایک آگ کے بارے میں پوری جانکاری ملی۔ خبر کے مطابق معاملہ تب کا ہے جب اسٹیفورڈ میں ایک کیمیکل فیکٹری میں آگ لگ گئی تھی۔
اس موضوع میں زیادہ معلومات کے لئئے ہم نے ریچرڈ سلیپر سے فیس بک میسجنر کے ذریعہ رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’یہ تصویر پرانی ہے۔ یہ ایک کمیکل فیکٹری میں لگی آگ کی تصویر ہے‘‘۔
وشواس نیوز نے اس وائرل دعوی کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج مودی ہے تو ممکن ہے کے پروفائل کو اسکین کیا۔ ہم نے پایا کہ پیج کے 312.2 ہزار فالوورس ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی جانچ میں یہ دعوی غلط نکلا۔ یہ تصویر کسی مسجد کی آگ کی نہیں بلکہ 2مارچ 2016 کو اسٹیفورڈ میں ایک انڈسٹریئل اسٹیٹ میں ایک کمیکل فیکٹری میں لگی آگ کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں