وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2018 کا اس وقت کا ہے جب خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی تھی، دوبارہ یہ واقعہ پیش آنے کا دعوی فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر پاکستان کے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں وہ پریس سے بات چیت کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، اور تبھی ایک شخص ان پر سیاہی پھینکتا ہوا نظر آیا۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ ایک مرتبہ پھر سے خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2018 کا اس وقت کا ہے جب خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی تھی، دوبارہ یہ واقعہ پیش آنے کا دعوی فرضی ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’خواجہ اصف کو عوامی رد عمل کا سامنا ایک بار پھر منہ پر کالی پھینک سیاہی دی گی‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو سے متعلق کی ورڈ (خوجہ آصف +سیاہی) کو گوگل پر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں وائرل ویڈیو متعدد نیوز ویب اور ان کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ پاکستان کے ’دنیا نیوز‘ پر ویڈیو کو 11 مارچ 2018 کو اپلوڈ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ، ’’وزیر خارجہ خواجہ آصف پر ایک شخص نے سیالکوٹ میں سیاہی پھینک دی‘‘۔
یہی ویڈیو ہمیں نیوز نیشن اور دیگر یوٹیوب چینل پر بھی مارچ 2018 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ معاملہ سیالکوٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ تقریر دے رہے تھے۔
اسی معاملہ سے متعلق ڈان نیوز کی 10 مارچ 2018 کی خبر کے مطابق، ’’سیالکوٹ میں منعقدہ مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران خواجہ آصف پر نامعلوم شخص نے سیاہی پھینکی۔ سیاہی وزیر خارجہ کے چہرے اور سر پر لگی۔ واقعے کے بعد مشتعل لیگی کارکنان نے سیاہی پھینکنے والے شخص کی درگت بنا ڈالی‘‘۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا خواجہ آصف پر حالیہ روز کسی نے سیاہی پھینکی ہے۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ خواجہ آصف پر حال فی الحال میں ایسا کوئی حملہ نہیں ہوا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2018 کا اس وقت کا ہے جب خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی تھی، دوبارہ یہ واقعہ پیش آنے کا دعوی فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں