فیکٹ چیک: ڈنمارک میں مسلم آبادی سے ووٹ دینے کا حق چھیننے کا دعوی کرنے والی پوسٹ ہے گمراہ کن

ڈنمارک میں مسلم کمیونٹی سے ووٹ کرنے کا حق ختم کرنے والا کوئی قانون نہیں لایا گیا ہے، وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، جس کے ذریعہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ ڈنمارک میں حکومت نے مسلم آبادی سے ووٹ دینے کا حق چھین لیا ہے۔ ایسا کرنے کے لئے قانون پاس کیا گیا ہے۔ وشواس نیوز نے پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پر یہ پوسٹ ’چاند اوجھا‘ نام کے صارف نے شیئر کی اور لکھا، ’’برینکنگ۔ ڈنمارک میں مسلمانوں کے ووٹ دینے کے حق کو ختم کرنے والا قانون پاس کیا گیا…یہ ہوئی نا بات‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے انٹرنیٹ پر اس بارے میں جانکاری جمع کرنی شروع کر دی۔ ہمیں کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی، جس میں وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعوی کی تصدیق کی گئی ہو۔ حالاںکہ، ہمیں 2019 میں شائع ہوئے کچھ نیوز آرٹیکلس ملے۔ اس کے مطابق، ڈنمارک نے اسلامک اسٹیٹ جیسے جہادی گروہوں میں شامل ہونے کے لئے غیر گئے لوگوں کی ڈینش شہریت منسوخ کرنے کا قانون ضرور بنایا تھا، جس کے مطابق ایسے لوگوں کی شہریت حتم کرنے کے لئے کورٹ سے کسی آرڈر کی ضرورت اب نہیں ہوگی۔

ڈنمارک میں کسے ہے ووٹنگ حق؟

ڈنمارک کی آفیشیئل ویب سائٹ پر موجود جانکاری کے مطابق، ڈنمارک کا ہر وہ شہری ووٹ دے سکتا ہے، جس کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے اور وہ ڈنمارک، گرین لینڈ یا فیرو ٹاپو کا رہنے والا ہے۔

وشواس نیوز نے ہندوستان میں ڈنمارک ایمبیسی سے ای میل کے ذریعہ وائرل دعوی کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔ جواب میں منسٹر کاؤنسلر اسٹین میلتھ ہین سین نے لکھا کہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی صحیح نہیں ہے۔ ایسا کوئی قانون پاس نہیں کیا گیا ہے۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنےوالے فیس بک صارف ’چاند اوجھا‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے۔

نتیجہ: ڈنمارک میں مسلم کمیونٹی سے ووٹ کرنے کا حق ختم کرنے والا کوئی قانون نہیں لایا گیا ہے، وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts