فیکٹ چیک: اس افریقی خاتون نے نہیں دیا 11 بچوں کو جنم، وائرل تصویر گجرات کے اسپتال کی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ تصویر میں حاملہ نظر آرہی اس خاتون نے گیارہ بچوں کو جنم نہیں دیا ہے۔ اس کے علاوہ وائرل تصویر ہندوستان کے گجرات کی اس وقت کی ہے جب ایک اسپتال میں ایک ہی دن 11 الگ الگ خواتین نے 11 بچوں کو جنم دیا تھا۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر غلط غلط ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے جس کے ساتھ دو تصاویر ہیں۔ پہلی تصویر میں حاملہ خاتون ایک شخص کے ساتھ نظر آرہی ہے۔ وہیں دوسری تصویر میں بہت سے بچوں کو ہاسپیٹل وارڈ میں لیٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ کے ساتھ دعوی کیا گیا ہے کہ اس افریقہ کی خاتون نے ایک ساتھ گیارہ بچوں کو جنم دیا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ تصویر میں حاملہ نظر آرہی اس خاتون نے گیارہ بچوں کو جنم نہیں دیا ہے۔ اس کے علاوہ وائرل تصویر ہندوستان کے گجرات کی اس وقت کی ہے جب ایک اسپتال میں ایک ہی دن 11 الگ الگ خواتین نے 11 بچوں کو جنم دیا تھا۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر غلط غلط ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’سبحان اللہ افریقہ کی 37 سال کی خاتون نے بغیر اولاد کے 10 سال گزارے اور اب وہ ایک رحم میں 11 بچوں کو جنم دیا ہے (7 لڑکے اور 4 لڑکیاں)‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے حاملہ خاتون کی تصویر کو سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ تصویر ’دا سن ڈاٹ یو کے‘ کی نیوز ویب سائٹ پر 21 جون 2021 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ شائع خبر کے مطابق، ’7جون 2021 کو افریقہ سے تعلق سنتھلے نام کی خاتون نے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے پریٹوریا کے ایک اسپتال میں ایک ساتھ دس بچوں کو جنم دیا ہے۔ لیکن انتظامیہ کی جانب سے کی گئی تمام تصدیق کے بعد یہ معلوم ہوا کہ یہ خبر فرضی ہے۔ اور خاتون کی ذہنی توازن درست نہیں ہے۔ جس کے سبب انہیں سائٹکیٹرک وارڈ میں داخل کرا دیاگیا ہے۔ دی انڈیپنڈٹ اور بی بی سی میں بھی اس معاملہ سے متعلق خبرپڑھی جا سکتی ہے۔

مزید سرچ میں ہمیں 23 جون 2021 کوگواٹنگ حکومت کے آفیشیئل ٹویٹر ہینڈل کی جانب سے کیا گیا ایک ٹویٹ بھی مکا۔ اس ٹویٹ میں بتایا گیا کہ افریقہ کے گواٹنگ صوبہ کی خاتون کے حوالے سے ایک ساتھ دس بچوں کو جنم دینے کی خبر فرضی ہے۔ صوبہ کے تمام سرکاری اور ذاتی استپالوں میں ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے۔ علاوہ ازیں محترمہ سنتھلے نے پچھلے دنوں کسی بھی بچے کو جنم نہیں دیا ہے۔ ان کا ذہنی توازن درست نہ ہونے کے سبب استپال میں بھی داخل کرایا گیا ہے‘‘۔

اس سے قبل بھی یہ تصویر وائرل ہو چکی ہے اور اس وقت ہم نے افریقہ کے نیوز 24 کے صحافی مارون چارلس سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا تھا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی تھی۔ معاملہ کی تصدیق دیتے ہوئے انہوں نے ہمارے ساتھ صوبائی حکومت کے ٹویٹ کا لینک شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ گاوٹینگ صوبہ کی حکومت نے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق تفتیش میں خاتون کے ذریعہ کیا گیا دعوی فرضی پایا گیا اور خاتون اس وقت وہ نفسیاتی علاج لے رہی ہیں۔

دوسری تصویر

پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے بچوں کی وائرل کی جا رہی تصویر کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ تصویر این ڈی ٹی وی کے 2015 کے ایک آرٹیکل میں ملی جس میں بتایا گیا کہ ایپرل فول کے موقع پر لوگوں نے کس طرح فرضی خبروں پر یقین کر لیا۔ اسی میں ہمیں وائرل تصویر سے جڑی خبر بھی ملی، جس کے مطابق بچوں کی اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین نے یقین کر لیا کہ ایک ہی خاتون نے ان بچوں کو جنم دیا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ سورت کے ایک اپستال میں خاص تاریخ 11-11-11 کو الگ الگ 11 خواتین نے ان بچوں کو جنم دیا تھا۔

دیش گجرات کی نیوز ویب سائٹ پر 11 نومبر 2011 کو یہ فوٹو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’یہ 11 ٹیسٹ ٹیوب بچے ہیں جو صورت کے اسپتال میں ایک ہی دن 11تایخ 11 مہینہ یعینی نومبر اور 2011 کو پیدہ ہوئے ہیں۔

اس معاملہ سے جڑی خبر ہمیں 10 نموبر 2011 کو ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’سورت شہر میں واقع ان وٹرو فرٹیلائزیشن سنٹر جمعہ کے روز یعنی 11-11-11 کو بچوں کی پیدائش کے شیڈول کے لیے 11 ہونے والی ماؤں کے آپریشن کرے گا۔ شہر کے ’ 21ویں سنچوری اسپتال’ میں نو ماہ قبل تقریباً 30 خواتین آئی وی ایف کے ذریعے حاملہ ہوئی تھیں۔ ان میں سے 11 جوڑے خاص تاریخ پر اپنے بچوں کی پیدائش چاہتے تھے۔ صبح 6 بجے سے ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ٹیم آپریشن کرے گی۔ سب سے بڑی خاتون کی عمر 43 سال ہے، جس نے اصرار کیا کہ وہ اپنے بچے کی پیدائش خاص تاریخ پر کرنا چاہتی ہے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک گروپ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس گروپ کو تقریبا چار لاکھ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ تصویر میں حاملہ نظر آرہی اس خاتون نے گیارہ بچوں کو جنم نہیں دیا ہے۔ اس کے علاوہ وائرل تصویر ہندوستان کے گجرات کی اس وقت کی ہے جب ایک اسپتال میں ایک ہی دن 11 الگ الگ خواتین نے 11 بچوں کو جنم دیا تھا۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر غلط غلط ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts