فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو کا حال میں یمن میں ہوئی بمباری سے نہیں ہےکوئی تعلق، ایک دہائی پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل
وشواش نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ وائرل ویڈیو 2011 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ اس کا حال میں یمن میں ہوئی بمباری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Jan 30, 2022 at 01:45 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز سعودی اتحاد نے یمن کی ریاست صنعا میں گولہ باری کی اسی کےبعد سے سوشل میڈیا پر مختلف ویڈیو اور تصاویر وائرل ہونی شروع ہو گئی ہیں۔ اسی طرز میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک اندھیری جگہ پر دھماکے ہوتےہوئے دیکھا جا سکتاہے۔ویڈیوکو شیئرکرتے ہوئےصارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو حال میں یمن کی صنعا میں ہوئی بمباری کا ہے۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ وائرل ویڈیو 2011 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتےہوئے لکھا،’صنعاء پر وحشیانہ لمحے اب تک جاری ہیں، اور سعودی اتحاد کے ہوائی جہاز ابھی تک صنعاء کے آسمان پر منڈرا رہے ہیں۔اے یمن کے مشرق، مغرب، شمال اور جنوب کی سیاسی جماعتوں اور حکمرانو۔ تم ملک دشمن ہو۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈٹول میں اپلوڈ کیا اور وائرل ویڈیو کے متعدد کی فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو لیبیا 1969گرین نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 22 اگست 2012 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’جمعہ 19.8.2011 کو صبح کے وقت نیٹو نے طرابلس پر بمباری کی‘۔
اسی بنیاد پر سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ایک اور یوٹیوب چینل پر ملا۔ یہاں ویڈیو کو 19 اگست 2011 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ اور ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’یہ 19 اگست 2011 کو لیبیا کے طرابلس میں ہوئی بمباری کا ویڈیو ہے‘۔
اگست 2011 کی فرانس 24 اور الجزیرہ کی خبر کے مطابق نیٹو کے ذریعہ لیبیا کے طربلس میں بمباری ہوئی تھی۔ خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
وشو اس نیوز نے مشرق وسط کے ماہر سوربھ شاہی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ لیبیا میں کئی دہائیوں سے تنازعہ چل رہا ہے جو آج بھی جاری ہے۔
حالاںکہ وشواس نیوز اس بات کی تصدیق نہیں کرتا کہ یہ وائرل ویڈیو لیبیا کا ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ یہ 2011 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے اور یمن کے صنعا میں ہوئی حال میں ہوئی بمباری کا بتاتے ہوئے اسے گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف الیمن کو 959 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواش نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ وائرل ویڈیو 2011 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ اس کا حال میں یمن میں ہوئی بمباری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- Claim Review : صنعاء پر وحشیانہ لمحے اب تک جاری ہیں، اور سعودی اتحاد کے ہوائی جہاز ابھی تک صنعاء کے آسمان پر منڈرا رہے ہیں۔اے یمن کے مشرق، مغرب، شمال اور جنوب کی سیاسی جماعتوں اور حکمرانو۔ تم ملک دشمن ہو
- Claimed By : الیمن
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔