X
X

فیکٹ چیک: ایک دہائی پرانے ویڈیو کو کیا جا رہا مدینہ شریف میں محرم میں کئے گئے ماتم کے دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2010 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ اس کا حالیہ محرم سے تعلق نہیں ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالےسے وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Aug 2, 2023 at 04:13 PM
  • Updated: Aug 2, 2023 at 04:20 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ محرم کی دس تاریخ کو شیعہ برادری کے ذریعہ کئے گئے ماتم کے حوالے سے میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کی بھیڑ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ مدینہ شریف میں محرم کا ماتم پہلی بار ہوا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2010 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ اس کا حالیہ محرم سے تعلق نہیں ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالےسے وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ آل یہود یعنی آل سعود وہابی سعودی حکومت نے پہلی بار شیعوں کو مدینہ شریف میں محرم کے جلوس کی اجازت دے دی، مدینہ شریف میں شیعوں کی بڑی تعداد نے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے قریب اللہ اکبر کا ماتم کیا اتنی بڑی گستاخی اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ اے ایمان والو اس کی بارگاہ میں اپنی آواز بلند نہ کرو جس طرح تم ایک دوسرے سے بات کرتے ہو، بلکہ اپنی آواز کو پست رکھو، اور یہی اہل سنت کا عقیدہ ہے۔ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں آواز اٹھائی سب کے اعمال رائیگاں جائیں گے، کچھ کام نہیں آئے گا، عمر بھر عبادت کر کے آئے تو بھی زمین میں سب کچھ باقی رہے گا اور عمر فاروق جیسے وہابیوں کو اللہ سلامت رکھے۔ اعظم رضی اللہ عنہ پور انور میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں گھومنے کے خواہشمند، یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، کیا سعودی حکومت نے یہودیوں کے نقش قدم پر چلنا شروع کر دیا ہے؟‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ’شعیہ ماتم این مدینہ‘کے انگریزی کی ورڈ کے ساتھ گوگل اوپن سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 2010کو اپلوڈ ہوا ملا۔

سال 2010 کے 14 جون کو اپلوڈ ہوئے اس ویڈیو کے ساتھ دئے گئے کیپشن کے مطابق، ’عزاداری ماتم مدینہ عرب سے مولانا اظہر عباس شیرازی‘‘۔

مزید سرچ کئے جانے پر یہ ویڈیو ہمیں ایک دیگر یوٹیوب چینل پربھی اپلوڈ ہوا ملا، یہاں بھی ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ مدینہ شریف میں ہوئے محرم کے ماہینہ میں ہوئے ماتم کا ہے۔

وائرل ویڈیو کو ان یوٹیوب چینل نے مدینہ شریف کے حوالے سے سرچ کیا ہے، اس کی تصدیق کے لئے ہم نے گوگل اسٹریٹ ویو سے وائرل ویڈیو کے ہوبہو منظر کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن ہمیں اسٹریٹ ویو میں یہ منظر نہیں مل سکا، اسلئے وشواس نیوز اس بات کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کرتا ہے کہ یہ ویڈیو مدینہ شریف کا ہے یا نہیں یا کس موقع کا ہے، لیکن یہ واضح ہے کہ یہ ویڈیو پرانا ہے اور اس کا حالیہ مرحم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے سعودی عرب کے الوطن کے صحافی سعود حافظ سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ، ’’مدینہ شریف میں بظاہر طور پر ماتم کی اجازت نہیں ہے‘‘۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کی جانب سے زیادہ تر اسلامی پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2010 سے سوشل میڈیا پر موجود ہے۔ اس کا حالیہ محرم سے تعلق نہیں ہے۔ پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالےسے وائرل کیا جا رہا ہے۔

  • Claim Review : سعودی حکومت نے پہلی بار شیعوں کو مدینہ شریف میں محرم کے جلوس کی اجازت دے دی
  • Claimed By : Ghani Rahman
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later