فیکٹ چیک: وائرل ویڈیو حال میں پیشاور میں ہوئے حملہ کا نہیں ہے، پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اس کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو حالیہ دھماکہ کا نہیں بلکہ 2015 کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حال ہی میں پاکستان کے پیشاور میں جمعہ کی نماز کے وقت ہوئے دھماکہ کے بعد سے سوشل میڈیا پر کئی طرح کی پرانے ویڈیو اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی طرز میں ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جسے شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ یہ حال میں پیشاور میں ہوئے حملہ کا ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو حالیہ دھماکہ کا نہیں بلکہ 2015 کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’پیشاور بم دھماکہ مسجد کے اندر کی ویڈیو منظر عام پر آگئی‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے گئے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو اے جے پلس نام کے ایک ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو ملا۔ یہاں ویڈیو کو 17 فروری 2015 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق،’ پاکستانی طالبان جنگجوؤں کے حملے کے دوران ایک شیعہ مسجد کے اندر سے چونکا دینے والی فوٹیج سامنے آئی ہے۔ پشاور میں ہونے والے حملے میں 20 افراد ہلاک اور 45 سے زائد زخمی ہوئے۔ انتباہ: ویڈیو کا مواد کچھ ناظرین کے لیے پریشان کن ہو سکتا ہے‘۔

خبروں کے مطابق، 13 فروری 2015 کو پاکستان کے پیشاور کی شیعہ مسجد میں دھماکہ ہوا تھا جس میں متعدد جانیں بحق ہو گئی تھیں اور 45 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل ویڈیو 2015 کا ہے، حالاںکہ ہم نے مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے پاکستان کے 92 نیوز کے صحافی عارف محمود سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ پیشاور کی مسجد میں دھماکہ ہوا ہے لیکن یہ وائرل ویڈیو حالیہ نہیں ہے۔

قابل غور ہے کہ پاکستان کے شہر پشاور میں شیعہ مسجد میں 4 مارچ کو نماز جمعہ کے دوران خوفناک خودکش بم دھماکہ ہوا جس میں 57 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ مکمل تفصیلی خبر دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر پڑھی جا سکتی ہے۔

گمراہ کن تصویر کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ پیج کو 1150 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو حالیہ دھماکہ کا نہیں بلکہ 2015 کا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts