فیکٹ چیک: فلسطین- اسرائیل تنازع کے درمیان وائرل ہو رہی یہ تصویر 2014 کی ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر فلسطین کی 2014 کی ہے۔ اب اس کو فلسطین اور اسرائیل کی موجودہ کشیدگی کے دور میں وائرل کر کے گمراہیت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پچھلے کچھ روز سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع میں بہت سے پرانی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی طرز میں ایک دردناک تصویر وائرل ہے جس میں ہر طرف ملبا ہے اور ایک بچی گود میں چھوٹے بچے کو لئے بھاگ رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین مذکورہ تصویر کو حال ہی کا سمجھتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر فلسطین کی 2014 کی ہے۔ اب اس کو فلسطین اور اسرائیل کی موجودہ کشیدگی کے دور میں وائرل کر کے گمراہیت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

ٹویٹر صارف، ’سُعـاد الحوسنيـة‘ نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا
‘‘I pray for the day when the #children of #Palestine wake up to the sound of birds and NOT bombs #Palestinian# Gaza_Under_Attack#Palestine#فلسطين_تنتصر’’

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ڈی ڈبلو ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر 5 اگست 2014 کو اپ لوڈ کئے گئے ایک آرٹیکل میں ملی۔ خبر میں فلسطین سے جڑی معلومات دی گئی۔ وہیں تصویر میں رائٹرس کا نام لکھا ہوا نظر آیا۔

رائٹرس کی ویب سائٹ پر تصویر کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق، یکم اگست ، 2014 کو وسطی غزہ کی پٹی میں واقع بوریج پناہ گزین کیمپ میں ، ایک فلسطینی لڑکی ایک عمارت سے ملبے کے پار بچہ کو لئے دوڑ رہی ہے۔ وہیں عمارت کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے سے تباہ ہوئی ہے۔ تصویر کو کھینچنے والے فوٹوگرافر فونبر و ریلی کا نام بھی ہمیں نظر آیا۔

تصویر سے جڑی تصدیق کے لئے ہم نے فوٹوگرافر فنبر و ریلی سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر 2014 کی ہے۔

اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والی ٹویٹر صارف سُعـاد الحوسنيـة کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو 630 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر فلسطین کی 2014 کی ہے۔ اب اس کو فلسطین اور اسرائیل کی موجودہ کشیدگی کے دور میں وائرل کر کے گمراہیت پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts