کویک فیکٹ چیک: وائرل تصویر میں نظر آرہی خاتون انفوسس ادارہ کی چیئرمین سدھا مورتی ہیں، پارلے جی گرل نہیں

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ تصویر میں نظر آرہی خاتون انفوسس ادارہ کی چیئر مین سودھا مورتی ہیں۔ اور ان کا پارلے جی کوور گرل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مرتبہ پھر سے انفوسس فاونڈیشن کی چیرمین سودھا مورتی کی تصویر کو پارلے جی گرل کے نام سے شیئر کیا جا رہا ہے۔ وائرل پوسٹ میں دو تصاویر نظر آرہی ہیں ایک جانب پارلے جی گرل کی فوٹو اور دوسری جانب انفوسس ادارہ کی چیئر مین کی تصویر ہے، جس پر لکھا ہوا ہے نیرو دیش پانڈے، پارلے جی گرل۔

وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ تصویر میں نظر آرہی خاتون انفوسس ادارہ کی چیئر مین سدھا مورتی ہیں۔ اور ان کا پارلے جی کوور گرل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی اس سے قبل بھی پڑتال کی ہے۔ تفتیش یہاں پڑھیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’عاصف امین مہتاب‘ نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں دو تصاویر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک تصویر میں پارلے جی گرل بنی ہوئی ہے اور دوسری تصویر میں ایک خاتون بنی ہیں جن کی تصویر کے اندر لکھا ہے،’’نیور دیش پانڈے پارلے جی‘‘۔

تفتیش

اپنی تفتیش کے آغاز کے لئے ہم نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو کراپ کیا اور اسے گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمارے ہاتھ وائرل تصویر والی خاتون کی بہت سی تصاویر لگیں۔ یہ تمام تصاویر انفوسس فاونڈیشن کی چیئر مین سدھا مورتی کی تھیں۔

گّزشتہ سال وائرل ہوئی اس پوسٹ میں وشواس نیوزنے اس وقت مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے پارلے جی مصنوعات کے گروپ پروڈکٹ مینجر، مینک شاہ سے بات کی جنہوں نے ان تمام کہانیوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا کہ، ’’پارلے جی کے کوور پر موجود بچہ محض گرافک تصویر ہے جسے 60 دہائیوں قبل ایورسٹ کریئٹیو کے ذریعہ بنایا گیا تھا۔ یہ کسی اصل انسان کی تصویر نہیں ہے‘‘۔

وشواس نیوز نے اس سے قبل بھی اس پوسٹ کا فیکٹ شیک کیا ہے، مکمل تفتیش یہاں پڑھیں۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف عاصف آمین مہتاب کی جب ہم نے سوشل اسکیننگ کی تو ہمیں پتہ چلا کہ مذکورہ صارف کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔ علاوہ ازیں اس سے قبل بھی اس صارف کی جانب سے فرضی پوسٹ شیئر کی جا چکی ہے۔

https://www.instagram.com/p/CC74q0EnsLv/

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ تصویر میں نظر آرہی خاتون انفوسس ادارہ کی چیئر مین سودھا مورتی ہیں۔ اور ان کا پارلے جی کوور گرل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts