وشواس نیوز کی پڑتال میں پایا گیا کہ مکیش امبانی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ٹویٹ فرضی ہے۔ مکیش امبانی سوشل میڈیا پر موجود نہیں ہیں۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ مکیش امبانی کے نام سے ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ فیس بک پر وائرل ہورہا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ ، “ملک میں روزگار کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن صرف وہی لوگ جو سرکاری نوکری کو ملازمت سمجھتے ہیں ، زندگی کے اختتام تک دماغی بے روزگاری کا شکار رہیں گے۔” وشواس نیوز کی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ مکیش امبانی کے نام پر وائرل ہونے والا ٹویٹ فرضی ہے۔ مکیش امبانی سوشل میڈیا پر موجود نہیں ہیں۔
فیس بک پر ایک ٹویٹ کا اسکرین شاٹ وائرل ہو رہا ہے۔ اس ٹویٹ کے پروفائل پکچر میں مکیش امبانی کی تصویر لگی ہوئی ہے اور صارف کا نام ہے مکین اشمانی۔ یہ ٹویٹر ہینڈل ہے ایٹ مکیش امبانی۔ اس وائرل ٹویٹ میں لکھا ہے، ’’ملک میں روزگار کی کمی نہیں ہے، لیکن سرکاری نوکری کو ہی صرف روزگار سمجھنے والے لوگ دماغی بیروزگاری سے آخر تک مبتلا رہیں گے‘‘۔
پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
سب سے پہلے ہمنے مناسب کی ورڈ کے ساتھ گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں ایسے کوئی خبر نہیں ملی، جہاں آر آئی ایل چیئرمین مکیش امبانی کے ایسے کسی بیان کا ذکر ہو۔
ہم نے تفتیش آگے بڑھائی۔ وائرل پوسٹ والے ٹویٹر ہینڈل کا نام ایٹ آئی مکیش امبانی تھا، ہم نے اس ہینڈل کو سرچ کیا۔ اکاؤنٹ میں مکیش امبانی کی تصویر اور کوور فوٹو میں مکیش امبانی اور ان کی بیوی نیتا امبانی کی تصویر لگی ہوئی ہے۔ پروفائل کی تفصیل میں لکھا ہے ’بزنیس ٹائکون‘۔
اس کے بعد ہم نے اس ٹویٹر ہینڈل کا قریب سے جائزہ لیا۔ یہ اکاؤنٹ ویری فائڈ نہیں ہے۔ یعنی ٹویٹر نے انہیں نیلے رنگ کا ٹک نہیں دیا ہے۔ عام طور پر ، کسی مشہور شخصیت کا ٹویٹر پروفائل ویری فائڈ ہوتا ہے۔
ہم نے اس ٹویٹر پروفائل کی حقیقت کو جاننے کے لئے ریلائنس کے ترجمان سے بھی بات کی۔ انہوں نے واضح کیا ، “یہ ایک جعلی اکاؤنٹ ہے جو مکیش امبانی کے نام پر بنایا گیا ہے۔ مکیش امبانی سوشل میڈیا پر موجود نہیں ہیں۔ مکیش امبانی نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف پراشانت سنہا کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس کا تعلق دھنوار سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پایا گیا کہ مکیش امبانی کے نام پر وائرل کیا جا رہا ٹویٹ فرضی ہے۔ مکیش امبانی سوشل میڈیا پر موجود نہیں ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں