فیکٹ چیک: وراٹ کوہلی کے نام پر وائرل ہو رہی ہے فرضی پوسٹ
- By: Umam Noor
- Published: Jun 20, 2019 at 05:46 PM
- Updated: Jun 20, 2019 at 06:03 PM
نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ انٹرنیٹ سے لے کر سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں کچھ لوگ ایک سبز رنگ کا بینر پکڑے ہوئے ہیں۔ اس کے اوپر لکھا ہے کہ ہمیں کشمیر نہیں چاہئے۔ وراٹ کوہلی دے دو ہمیں۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ بینر فوٹوشاپڈ ثابت ہوا۔ اصل بینر کشمیر کا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
سوشل میڈیا صارفین ایک بینر کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاکستان کے لوگوں کی مانگ ہے کہ
We Don’t Want Kashmir. Give Us Virat Kohli.
اس فرضی بینر کو جیون سنگھ نام کے ایک فیس بک صارف نے بھی 18 جون 2019 کو اپ لوڈ کیا۔ اسے جب تک 600 سے زیادہ بار شیئر کیا جا چکا ہے۔ جب کہ 470 لوگ اس پوسٹ پر کمینٹ کر چکے ہیں۔ یہ فرضی بینر فیس بک کے علاوہ دوسرے کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر بھی وائرل ہو رہا ہے۔
پڑتال
وائرل ہو رہی تصویر کی حقیقت جاننے کے لئے ہم نے گوگل سرچ کا سہارا لیا۔ وائرل پوسٹ کوجب ہم نے گوگل رورس امیج میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا تو یہ فرضی تصویر ہمیں گوگل پر کئی صفحات میں دکھی۔
ہر پیج کو اسکین کرنے کے بعد ہمیں اصل تصویر انڈیا ٹوڈے کی ویب سائٹ پر ملی۔ 8 اگست 2016 کو اپ لوڈ کی گئی ایک خبر میں اس تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے ’’ہمیں آزادی چاہئے‘‘۔
We Want Azaadi
تصویر کے بائیں جانب نیلے رنگ کی ٹی شرٹ میں کھڑے ایک شخص کو وراٹ کوہلی کے نام پر وائرل ہو رہی فرضی تصویر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر نوجوانوں کو بھی اصل اور فرضی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد ہم نے جموں میں موجود دینک جاگرن کے سینئر صحافی راہل شرما سے رابطہ کیا۔ انہوں نے وائرل تصویر کی حقیقت سامنے لاتے ہوئے ہمیں بتایا کہ وراٹ کوہلی کے نام پر وائرل ہو رہی تصویر فرضی ہے۔ پاکستان کی سرحد سے ملے ہوئے متعدد اضلع میں ’آزادی‘ مانگتے ہوئے نوجوانوں کی تصویر آتی رہتی ہے۔ ایسی کسی اصل تصویر کو ہی فوٹو شاپ کر کے وائرل کیا جا رہا ہے۔
آخر میں ہم نے فرضی پوسٹ کرنے والے جیون سنگھ نام کے فیس بک صارف کے پروفائل کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہمیں پتہ چلا کہ جیون سنگھ مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کے جاورا کے رہنے والے ہیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پرتال میں یہ ثابت ہوتا ہے کہ وراٹ کوہلی کو مانگنے والی وائرل پوسٹ فوٹو شاپڈ ہے۔ اصل تصویر میں لوگ وراٹ کوہلی کو نہیں، بلکہ آزادی مانگ رہے ہیں۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : کشمیر کی جگہ وراٹ کوہلی مانگ رہے ہیں پاکستانی
- Claimed By : FB User- Jeevan Singh
- Fact Check : جھوٹ