وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا گزشتہ روز انڈونشیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اکتوبر 2018 کا ہے جب انڈونیشیا کے پالو شہر میں زبردست زلزلہ آیا تھا۔ پرانے ویڈیو کو حالیہ سمجھتے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز انڈونیشیا میں آئے زبردست زلزلے کے بعد سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک سڑک کو ٹوٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اب اسی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ حال میں انڈونیشیا میں آئے زلزلے کا ہے یہ ویڈیو ۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔
وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا گزشتہ روز انڈونشیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اکتوبر 2018 کا ہے جب انڈونیشیا کے پالو شہر میں زبردست زلزلہ آیا تھا۔ پرانے ویڈیو کو حالیہ سمجھتے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کیا، ویڈیو میں لکھا تھا،’انڈونیشیا میں خوفناک زلزلہ دشت 7.6 ریکارڈ۔ زمین دو حصوں میں تقسیم ہو گئی‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہمیں ان ویڈ ،ٹول پر ویڈیو کو اپلوڈ کیا اور متعدد کیفریمز نکال کر گوگل ریورس امیج کے ذریعے سرچ کیا اور اسی ویڈیو سے متعلق خبر ایک نیوز ویب سائٹ پر ملی- خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’28 ستمبر کو 7.5 ڈگری کے پرتشدد زلزلے کے بعد 6 میٹر اونچی سونامی نے انڈونیشیا کے سولاویسی جزیرے پر واقع پالو اور ڈونگگالا شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس زلزلے کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں سڑک کو بیچ سے ٹوٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
-اس خبر کو شایع کرنے کی تاریخ 2 سفر 1440 دی ہوئی تھی- جارجین کلینڈر پر چیک کرنے پر ہم نے پایا کہ یہ تاریخ 11 اکتوبر 2018 ہے
اسی بنیاد پر سرچ کئے جانے پر ہمیں یہی ویڈیو 10اکتوبر 2018 کو گیٹی امگیز پر بھی اپلوڈ ہوا ملا- یہاں ویڈیو کے ساتھ دیے گئے ڈسکرپشن کے مطابق ‘دیوان ڈاکوہ اسلامیہ انڈونیشیا کی طرف سے 10 اکتوبر 2018 کو فراہم کردہ یہ فوٹیج انڈونیشیا کے وسطی سولاویسی صوبے کے پالو شہر میں زلزلے کے جھٹکے کو ظاہر کرتی ہے۔ 28 ستمبر کو، سولاویسی جزیرے پر 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس نے ڈونگگالا اور پالو شہروں میں سونامی آئی جو 10 فٹ (3 میٹر) بلند تھی۔ بدھ کو ملک کی نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق، انڈونیشیا میں گزشتہ ماہ کے زلزلے اور سونامی سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2,045 ہو گئی ہے۔
وائرل ویڈیو سے جوڈی تصدیق کے لئے ہم نے انڈونیشیا کی فیکٹ چیکنگ کی سرٹیفائیڈ سگنیٹری کے شریک بانی اور فیکٹ چیکر اریبوو سسمیتو سے ٹویٹر کے ذریعے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ انکے ساتھ شیئر کیا انہونے نے ہمیں بتایا کی یہ ویڈیو 2018 میں آیے زلزلے کا ہے اور اس کا حالیہ زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے
الجزیرہ کی 10 ستمبر 2022 کی خبر کے مطابق انڈونیشیا کے مشرقی مغربی پاپوا صوبے کو زلزلے نے ہلا کر رکھ دیا ہے، لیکن فوری طور پر شدید نقصان یا جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔انڈونیشیا کی موسمیات، موسمیات اور جیو فزکس ایجنسی نے بتایا کہ ہفتے کے روز 6.2 اور 5.5 کی شدت کے درمیان زمین پر مبنی کم از کم چار زلزلے ریکارڈ کیے گئے اور ان کا مرکز مغربی پاپوا کے وسطی ممبرامو ضلع سے تقریباً 37 کلومیٹر (23 میل) شمال مغرب میں تھا۔
-پرانے ویڈیو کو گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل سکیننگ میں ہم نے پایا کہ یہ اس پیج کو 15,451 لوگ فلوو کرتے ہیں
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعوی گمراہ کن پایا۔ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا گزشتہ روز انڈونشیا میں آئے سیلاب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اکتوبر 2018 کا ہے جب انڈونیشیا کے پالو شہر میں زبردست زلزلہ آیا تھا۔ پرانے ویڈیو کو حالیہ سمجھتے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں