فیکٹ چیک: عمارت کے منہدم ہونے کا یہ ویڈیو تائوان میں آئے زلزلہ کا نہیں، ترکیہ کا ہے

وشواس نیوز نے ویڈیو سے متعلق اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو فروری 2023 کا ترکیہ میں آئے زلزلہ کے دوران کا ہے۔ اس ویڈیو کا حالیہ روز جاپان- تائوان میں آئے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک اونچی عمارت کا زمین دوز ہونے کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں عمارت مکمل طور پر ملبے میں تبدیل ہوتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ اب اس کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو 3 اپریل کو جاپان- تائوان میں آئے زلزلہ سے منسوب ہے۔

وشواس نیوز نے ویڈیو سے متعلق اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو فروری 2023 کا ترکیہ میں آئے زلزلہ کے دوران کا ہے۔ اس ویڈیو کا حالیہ روز جاپان- تائوان میں آئے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’جاپان اور تائیوان میں شدید زلزلہ ۔ اللہ پاک رحم فرماہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو متعدد نیوز ویب سائٹ اور ان کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔

سی این این کی ویب سائٹ پر 6 فروری 2023 کو اپلوڈ ہوئی خبر کے مطابق۔شام اور ترکیہ میں آئے زلزلہ میں ہزاروں جانیں بحق ہو گئی۔ اسی بیچ سوشل میڈیا پر زلزلہ کی شدت سے منہدم ہوئی عمارت کا بھی ویڈیو منظر عام میں آیا ہے۔ یہاں خبر میں ویڈیو کو ترکیہ کا بتایا گیا ہے۔

اس معاملہ سے متعلق خبر اور ویڈیو ہمیں رائٹرس کے یوٹیویب چینل پر بھی ملا۔ دی گئی تفصیل کے مطابق، ترکیہ میں آئے 7.9 شدت کے زلزلہ سے عمارت منہدم ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے۔

خبروں کے مطابق، گزشتہ روز تائوان میں 7.4 شدت کا زلزلہ مشرقی کاؤنٹی ہوالین میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے جبکہ تقریبا ایک ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے دینک جاگرن میں عالمی خبروں کو کوو کرنے والے کارسپانڈینٹ جے پی رنجن سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ، تائوان زلزلہ میں متعدد ویڈیو اور تصاویر سامنے آئی ہیں جس میں عمارتوں کو زلزلہ کے سبب نقصان پہنچا ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 3 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے ویڈیو سے متعلق اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو فروری 2023 کا ترکیہ میں آئے زلزلہ کے دوران کا ہے۔ اس ویڈیو کا حالیہ روز جاپان- تائوان میں آئے زلزلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts