فیکٹ چیک: بھارت سے پاکستان گئی انجو کا نہیں ہے یہ ویڈیو، دعوی فرضی ہے
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پتہ چلا کہ جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ انجو کا نہیں ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون بھارت کی ایک ویڈیو کریئٹر/یوٹیوبر ہیں، جو اپنی ویڈیوز یوٹیوب اور فیس بک پر اپ لوڈ کرتی ہے۔ اس ویڈیو کا انجو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Aug 5, 2023 at 04:20 PM
- Updated: Aug 5, 2023 at 04:30 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔اپنے دوست سے ملنے بھارت سے پاکستان گئی انجو کے حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون کو دو لوگوں کے ساتھ سیلفی موڈ میں ویڈیو شوٹ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس ویڈیو میں انجو اپنے دوست نصراللہ اور ا کے والد کے ساتھ نظر آ رہی ہیں۔
وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پتہ چلا کہ جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ انجو کا نہیں ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون بھارت کی ایک ویڈیو کریئٹر/یوٹیوبر ہیں، جو اپنی ویڈیوز یوٹیوب اور فیس بک پر اپ لوڈ کرتی ہے۔ اس ویڈیو کا انجو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وائرل پوسٹ میں کیا ہے؟
وائرل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف آشوتوش سناتنی نے لکھا، ’’بڑا بڑا بریکنگ…. نصراللہ اور نصراللہ کے سسر دونوں انجو کو بہت پیار دے رہے ہیں جو انڈیا سے پاکستان پہنچی اور انجو بھی خوشی محسوس کر رہی ہے۔ انجو نے بتایا کہ انہیں ہندوستان میں اپنے شوہر اروند اور سسر کا ایک ساتھ کبھی پیار نہیں ملا۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، ہم نے پہلے گوگل لینس کا استعمال کرتے ہوئے وائرل ویڈیو کے کی فریموں کو تلاش کیا۔ تلاش میں، ہمیں یہ ویڈیو ‘مونوساما آفیشل’ کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ یہاں یہ ویڈیو 26 جولائی کو اپ لوڈ کی گئی ہے۔
ویڈیو میں نظر آنے والے تینوں افراد کی مزید کئی ویڈیوز اس یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔
ہمیں اس یوٹیوب چینل پر فیس بک اکاؤنٹ کا لنک بھی ملا۔ ‘شرابانی گھوش’ نام کے اس اکاؤنٹ پر ایک ہی خاتون اور ان دو افراد کی ویڈیوز بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ فیس بک پر دی گئی معلومات کے مطابق وہ ‘ڈیجیٹل تخلیق کار’ ہیں اور ممبئی کی رہائشی ہیں۔
یوٹیوب چینل پر اسی خاتون کے ایک اور فیس بک پیج کا لنک بھی ملا، ‘شرابانی گھوش’ کے اس پیج کو 55 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں اور یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ ممبئی سے چلایا جاتا ہے۔
وائرل ویڈیو میں نظر آرہی خاتون اور انجو ناک-نقشے میں بظاہر طور پر فرق دیکھا جا سکتا ہے۔
ہم نے ویڈیو کی تصدیق کے لیے سینئر پاکستانی صحافی عادل علی سے رابطہ کیا۔ اس نے تصدیق کی کہ یہ خاتون انجو نہیں ہے۔ آج کل پاکستان انجو کو بہت چھپائے ہوئے ہے، لیکن وہ دوسری خاتون ہیں۔
جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں، ہم نے پایا کہ صارف ‘آشوتوش سناتنی (آشو)’ کے 353 فیس بک دوست ہیں اور اس پروفائل سے نظریاتی طور پر حوصلہ افزائی کی گئی پوسٹس شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پتہ چلا کہ جو ویڈیو وائرل ہو رہا ہے وہ انجو کا نہیں ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون بھارت کی ایک ویڈیو کریئٹر/یوٹیوبر ہیں، جو اپنی ویڈیوز یوٹیوب اور فیس بک پر اپ لوڈ کرتی ہے۔ اس ویڈیو کا انجو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
- Claim Review : انجو کی ویڈیو
- Claimed By : आशुतोष सनातनी
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔